علاقائی مسائل کا حل خود نکالنا ہوگا، پاکستان، چین کی افغان مفاہمتی عمل کی حمایت

خبر ایجنسیاں  بدھ 16 مئ 2018
غلط فہمیاں دور کرینگے، افغان سفیر، امن کا واحد راستہ مفاہمتی عمل ہے، چینی سفیر، سہ فریقی سفارتکاری کے تحت مذاکرہ
فوٹو: فائل

غلط فہمیاں دور کرینگے، افغان سفیر، امن کا واحد راستہ مفاہمتی عمل ہے، چینی سفیر، سہ فریقی سفارتکاری کے تحت مذاکرہ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  پاکستان اورچین نے افغانستان میں امن کیلیے مفاہمتی عمل کی حمایت اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ علاقائی مسائل کاحل علاقائی سطح پر ہی نکالنا ہوگا۔

منگل کوپاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی غیررسمی سفارتکاری کے تحت ایک مذاکرے کا اہتمام کیا گیا جس کا موضوع ’’چین، افغانستان، پاکستان، پائیدارترقی کیلیے تعمیری روابط‘‘ تھا۔ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان دکھ درد کے ساتھی ہیں، دونوں ملکوں کی کہانی تکلیف دہ ہے، پاکستان کی کوشش ہے طالبان امن عمل کا حصہ بنیں ٗغیر ملکی افواج نے صورتحال مزید خراب کردی ہے ،دونوں ملکوںکوافغانستان کی موجودہ صورتحال کو تبدیل کرناہے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کا مفاد مشترک ہے اور الزام تراشی دونوں ملکوں کے مفادمیں نہیں، باہمی طورپرہی اس مقصدکوحاصل کیا جا سکتا ہے۔

بہت سی قربانیاں دینے اورالزام تراشیوں کے باوجودیہ اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان، افغانستان میں امن کی حمایت کرتا رہے گا کیونکہ ہمارامستقبل مشترکہ ہے، پاکستان اور افغانستان کومشترکہ طورپراس صورتحال کوبدلناہوگاکوئی اور ہمارے لیے یہ نہیں کرے گا۔ افغان سفیرعمرزخیلوال نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بہت سی غلط فہمیاں ہیں جنہیں دورکیاجاناضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی طرح عدم اعتماد بہت گہراہوگیا۔عدم اعتمادکوختم کرنا ہو گا۔

گزشتہ دوسال سے زائدعرصے میں میں نے بہت سی کوششیں کی،پھرکوئی نہ کوئی واقعہ ہوتااورہم واپس اسی جگہ پہنچ جاتے ہیں جہاں سے چلے تھے،اعتمادسازی کے بغیر کوئی راستہ نہیں ،چینی سفیریائوجنگ نے کہا کہ پاکستان چین روابط افغان امن کیلیے اہم ہیں‘ سیکیورٹی صورتحال بہترہوئے بغیر ترقی ممکن نہیں،علاقائی مسائل کاحل علاقائی سطح پر نکالنا ہوگا۔صباح نیوزکے مطابق سی پیک کاحصے بننے کیلیے چین نے افغانستان کی حمایت کردی۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چینی سفیرنے کہاکہ سی پیک میں افغانستان کی شمولیت مثبت اقدام ہوگا،چین افغانستان کی شمولیت کی تجویزکاخیر مقدم کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔