- استعفا دے کر مُکر جانا، پاکستانی عوام کیساتھ مذاق ہورہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام
- مسلسل ڈپریشن اور بے چینی آپ کو قبل از وقت بوڑھا بنا سکتی ہے
- دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
- جانورغائب گوشت حاضر، میمتھ کے ڈی این اے سے گوشت کا گولہ تیار
- سی ٹی ڈی پنجاب کی مختلف اضلاع میں کارروائی، 9 دہشت گرد گرفتار
- بھارت میں مندر کے کنویں پربنا فرش ٹوٹ گیا، 35 افراد ہلاک
- جُوا کمپنیز کی پی ایس ایل میں اسپانسر شپ کی تحقیقات جاری ہیں، بورڈ
- امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد
- حکومت کی پی ٹی آئی کو ’مائنس عمران خان‘ پر مذاکرات کی پیش کش
- بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، تین جاں بحق اور چار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر مبارک باد
- ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع
- بلاول کے افطارڈنر میں بھارتی سفارت کار کی شرکت
- رمضان المبارک: نوجوان سے افطار کے بعد خون عطیہ کرنے کی اپیل
- حارث رؤف کی عمرہ ادائیگی، بابراعظم نے ’مسجد نبویؐ حاضری‘ کی تصویر شیئر کردی
- امریکا میں دو جنگی ہیلی کاپٹر ٹکرانے سے 9 فوجی ہلاک
- کرنسی کے غیرقانونی لین دین پر دو ملزمان گرفتار
- کراچی میں ماہرامراض چشم ڈاکٹر بیربل ’’ٹارگٹ کلنگ‘‘ میں جاں بحق
- بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
پراسرار جاپانی گڑیا جس کے سر سے انسانی بال اگ رہے ہیں

جاپانی گڑیا اوکائیکو جس کے بال اب تک بڑھ رہے ہیں۔ فوٹو: فائل
ٹوکیو: جاپان کے طول وعرض میں ایک گڑیا ’اوکائیکو‘ کے چرچے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے بال عین انسانوں کی طرح بڑھتے ہیں۔
اوکائیکو کا ایک اور نام ہے جسے ’ہوکائیڈو کی آسیب زدہ گڑیا‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت ایواما زیما نامی مندر میں موجود اس گڑیا کے بارے میں مبینہ طور پر کہا جاتا ہے کہ اس میں کسی چھوٹی بچی کی روح سرایت کرچکی ہے جس کا ثبوت اس کے بڑھتے ہوئے بال ہیں۔
قدیم داستانوں کے مطابق یہ مشہور جاپانی روایتی گڑیا 1918 میں ہوکائیڈو کے رہائشی، 17 سال لڑکے آئیکیچی سوزوکی نے اپنی چھوٹی بہن کےلیے خریدی تھی۔ اس 3 سالہ بچی کا نام کائیکوکو بتایا جاتا ہے جسے اس گڑیا سے بہت محبت تھی۔ کائیکوکو اس گڑیا کواپنے سینے سے لگا کر رکھتی اور اسے اپنے پاس لے کر سوتی تھی لیکن پھر یہ ہوا کہ کائیکوکو کو ٹھنڈ سے بیماری ہوئی اور وہ انتقال کرگئی، جس کے بعد کہانی کا خوفناک موڑ شروع ہوگیا۔
بچی کے اہلِ خانہ نے گڑیا ایک مندر کے حوالے کردی اور اسے ’اوکائیکو‘ کا نام دیا گیا لیکن کچھ روز بعد گڑیا کے بال مخصوص انداز میں بڑھنے لگے جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ شاید اس میں کائیکوکو کی روح سماگئی ہے۔
پھر 1938 میں بچی کے اہلِ خانہ نے گڑیا کو ایک دوسرے مندر کے حوالے کردیا اور اس سے وابستہ راز بھی بیان کردیا گیا۔ اب گزشتہ 80 برس سے یہ گڑیا وہاں موجود ہے۔ پورے جاپان سے لوگ اس گڑیا کو دیکھنے آتے ہیں لیکن کسی کو بھی اس کی تصویر لینے کی اجازت نہیں۔
مندر میں موجود پجاریوں کا اصرار ہے کہ گڑیا کے بال بڑھ رہے اور وہ انہیں وقفے وقفے سے تراشتے ہیں جب کہ اب بھی اس کے بال سر لے کر گھٹنوں تک دیکھے جاسکتے ہیں۔ بعض افراد کہتے ہیں کہ جب گڑیا کا سائنسی معائنہ کرایا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کے بال بچوں جیسے ہیں۔ کچھ لوگوں کا اصرار ہے کہ اس کا منہ کچھ کھلا ہے جس کے اندر نئےدانت اگ رہے ہیں۔ پراسرار گڑیا پر کئی کہانیاں، ناول اور فلمیں تشکیل دی گئی ہیں جب کہ اسٹیج ڈراموں میں بھی اس کی تمثیل پیش کی جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔