- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
پراسرار جاپانی گڑیا جس کے سر سے انسانی بال اگ رہے ہیں
ٹوکیو: جاپان کے طول وعرض میں ایک گڑیا ’اوکائیکو‘ کے چرچے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے بال عین انسانوں کی طرح بڑھتے ہیں۔
اوکائیکو کا ایک اور نام ہے جسے ’ہوکائیڈو کی آسیب زدہ گڑیا‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت ایواما زیما نامی مندر میں موجود اس گڑیا کے بارے میں مبینہ طور پر کہا جاتا ہے کہ اس میں کسی چھوٹی بچی کی روح سرایت کرچکی ہے جس کا ثبوت اس کے بڑھتے ہوئے بال ہیں۔
قدیم داستانوں کے مطابق یہ مشہور جاپانی روایتی گڑیا 1918 میں ہوکائیڈو کے رہائشی، 17 سال لڑکے آئیکیچی سوزوکی نے اپنی چھوٹی بہن کےلیے خریدی تھی۔ اس 3 سالہ بچی کا نام کائیکوکو بتایا جاتا ہے جسے اس گڑیا سے بہت محبت تھی۔ کائیکوکو اس گڑیا کواپنے سینے سے لگا کر رکھتی اور اسے اپنے پاس لے کر سوتی تھی لیکن پھر یہ ہوا کہ کائیکوکو کو ٹھنڈ سے بیماری ہوئی اور وہ انتقال کرگئی، جس کے بعد کہانی کا خوفناک موڑ شروع ہوگیا۔
بچی کے اہلِ خانہ نے گڑیا ایک مندر کے حوالے کردی اور اسے ’اوکائیکو‘ کا نام دیا گیا لیکن کچھ روز بعد گڑیا کے بال مخصوص انداز میں بڑھنے لگے جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ شاید اس میں کائیکوکو کی روح سماگئی ہے۔
پھر 1938 میں بچی کے اہلِ خانہ نے گڑیا کو ایک دوسرے مندر کے حوالے کردیا اور اس سے وابستہ راز بھی بیان کردیا گیا۔ اب گزشتہ 80 برس سے یہ گڑیا وہاں موجود ہے۔ پورے جاپان سے لوگ اس گڑیا کو دیکھنے آتے ہیں لیکن کسی کو بھی اس کی تصویر لینے کی اجازت نہیں۔
مندر میں موجود پجاریوں کا اصرار ہے کہ گڑیا کے بال بڑھ رہے اور وہ انہیں وقفے وقفے سے تراشتے ہیں جب کہ اب بھی اس کے بال سر لے کر گھٹنوں تک دیکھے جاسکتے ہیں۔ بعض افراد کہتے ہیں کہ جب گڑیا کا سائنسی معائنہ کرایا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کے بال بچوں جیسے ہیں۔ کچھ لوگوں کا اصرار ہے کہ اس کا منہ کچھ کھلا ہے جس کے اندر نئےدانت اگ رہے ہیں۔ پراسرار گڑیا پر کئی کہانیاں، ناول اور فلمیں تشکیل دی گئی ہیں جب کہ اسٹیج ڈراموں میں بھی اس کی تمثیل پیش کی جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔