نگراں وزیراعظم؛ ملیحہ لودھی یا تصدق حسین جیلانی ؟

عامر خان  جمعـء 18 مئ 2018
ان ناموں کے علاوہ کسی اہم نام کو بھی نگراں وزیراعظم کیلیے دونوں جماعتیں قبول کرسکتی ہیں، ذرائع ۔ فوٹو : فائل

ان ناموں کے علاوہ کسی اہم نام کو بھی نگراں وزیراعظم کیلیے دونوں جماعتیں قبول کرسکتی ہیں، ذرائع ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ملک میں اس وقت یہ سوال زیر گردش ہے کہ آئندہ نگراں وزیراعظم کون ہوگا؟ جب کہ تمام سیاسی حلقوں اور عوام کی نظریں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپویشن لیڈر خورشید شاہ کی آئندہ ہونے والی ملاقات پر مرکوز ہیں۔

(ن) لیگ کے اہم ترین ذرائع کا کہناہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں تقریباً تمام معاملات ہوگئے ہیں اور صرف اعلان باقی ہے جو کسی وقت بھی موجودہ وفاقی حکومت کی مدت ختم ہونے سے قبل کردیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے مابین پس پردہ سیاسی رابطوں میں نگراںوزیراعظم کیلیے سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی ،سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین ،سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہی بخش سومرو،سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان ،سابق جسٹس انور ظہیر جمالی ،سابق جسٹس ناصر اسلم زاہد ،سابق جسٹس میاں شاکر اللہ جان ،ڈاکٹر ملیحہ لودھی ،سابق جسٹس انور ظہیر جمالی کا نام ممکنہ طور پر زیر غور آیا ہے، ان ناموں میں اہم جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی ، ڈاکٹر عشرت حسین ، محمد میاں سومرو ، الہی بخش سومرواور اشتیاق احمد خان شامل ہیں۔

(ن) لیگ کے اہم ترین ذرائع نے بتایا کہ نگراں وزیراعظم کیلیے مضبوط ترین امیدواروں میں پہلے نمبر پر اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی اور دوسرے نمبر پر جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی کے نام ہیں اور ان میں سے کوئی ایک نگراں وزیراعظم کا امیدوار ہوسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ناموں کے علاوہ کسی اہم نام کو بھی نگراں وزیراعظم کیلیے دونوں جماعتیں قبول کرسکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوشش ہوگی کہ نگراں وزیراعظم کامعاملہ وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپویشن لیڈر کے درمیان طے کرلیا جائے اوریہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی اور الیکشن کمیشن میں نہ جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔