فاٹا انضمام؛ پی ٹی آئی نے 5آئینی ترامیم کی تجویز دے دی

عابد علی آرائیں  جمعـء 18 مئ 2018
تجویزقائمہ کمیٹی برائے قانون میں جمع کرادی،فاٹا انضمام کاامکان معدوم ہوچکا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

تجویزقائمہ کمیٹی برائے قانون میں جمع کرادی،فاٹا انضمام کاامکان معدوم ہوچکا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  تحریک انصاف نے فاٹا کے پختونخوامیں انضمام کیلیے آئین کی 5شقوں میں ترمیم کی تجویزقائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف میں جمع کرادی جبکہ وزارت قانون کی طرف سے ایوان زیریں میں لائی گئی30ویں آئینی ترمیم میں صرف ایک شق 106میں ترمیم تجویزکی گئی۔

30ویں آئینی ترمیم بل2017قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں زیربحث ہے تاہم ایکسپریس کودستیاب دستاویزکے مطابق پی ٹی آئی کے تینوں اراکین کمیٹی عارف علوی، قیصرجمال اورعلی محمدخان کی دستخط شدہ تجاویز میں کہا گیاہے کہ آئین پاکستان کی شق01 کی ذیلی شق2کی ب، ث، شق51کی ذیلی شقات3 اور 5، شق106کی ذیلی شق نمبرایک، شق246 کو مکمل ختم کرنے اور شق247کی ذیلی شق3میں ترمیم کی تجویزدی ہے۔

وزارت قانون کی طرف سے متعارف کرائی گئی30ویں آئینی ترمیم کے مسودے میںصرف آئین کے آرٹیکل106 میں ترمیم تجویزکی گئی ہے، آرٹیکل 106میں مجوزہ ترمیم سے خیبرپختونخوااسمبلی میں 23نشستوں کا اضافہ کیاجائیگا جن میں 18جنرل،4خواتین کی مخصوص اور اقلیتوں کی ایک نشست شامل ہوگی۔

وزارت قانون کے مجوزہ فارمولے کے تحت فاٹاانضمام کے بعدصوبائی اسمبلی کی مجموعی نشستوں کی تعداد147ہوجائے گی جن میں خواتین کیلیے مخصوص نشستوں کی تعداد22سے بڑھ کر26ہوجائے گی،جنرل نشستیں 124 سے بڑھ کر147 ہوجائیں گی۔

ذرائع کا کہناہے کہ موجودہ ملکی حالات میں یہ امکان معدوم ہوچکا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں فاٹا کے انضمام کاعمل مکمل ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔