سکھ برادری کا مذہبی کتاب کی توہین پر بھارتی شہری کے خلاف احتجاج

آصف محمود  جمعرات 17 مئ 2018
متنازعہ بیان دینے والے نارائن داس کو گرفتار کر کے پھانسی دی جائے، سکھ برادری کا مطالبہ فوٹو: فائل

متنازعہ بیان دینے والے نارائن داس کو گرفتار کر کے پھانسی دی جائے، سکھ برادری کا مطالبہ فوٹو: فائل

 لاہور: سکھوں کے پانچویں گرو ارجن دیو جی اورسکھوِں کی مذہبی کتاب گروگرنتھ صاحب کے حوالے سے بھارتی شہری نارائن داس کے متنازعہ بیانات کے خلاف پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور سکھ قوم نے بھارتی حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے ڈیرہ صاحب لاہور میں بھارتی انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس اوربھارتی شہری نارائن داس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، بھارتی شہری نارائن داس نے حال ہی میں لکھی ایک کتاب اور ویڈیو میں کہا ہے کہ گروارجن دیوجی نے گروگرنتھ صاحب کے کتابی شکل دینے کے لیے جو بانیاں جمع کی ہیں اس میں سے بعض میں ردوبدل کیا گیاہے، اس متناّزعہ بیان کی وجہ سے پاکستان اوربھارت سمیت دنیا بھرمیں سکھ سراپا احتجاج ہیں اور نارائن داس کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے

احتجاج کے دوران پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے مرکزی رہنما سرداربشن سنگھ نے کہا کہ گروارجن دیوجی نے سکھ دھرم کےلیے جو کام کیا ہے اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، گروگرنتھ صاحب میں ناصرف 10 گروصاحبان بلکہ مسلمان صوفی بابافرید اور بھگت کبیرکا کلام بھی شامل ہے۔

سرداربشن سنگھ نے کہا بھارتی انتہاپسند تنظیم آرایس ایس اور را سکھوں پرمختلف طریقوں سے حملے کرتے رہتے ہیں، اب آر ایس ایس نے سکھوں کی مقدس کتاب اور گرو کے خلاف بکواس کی ہے جسے سکھ قوم برداشت نہیں کرسکتی، انہوں نے بھارت میں بسنے والے سکھ نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گرو کی بے حرمتی کا بدلہ لینے کےلیے اٹھ کھڑے ہوں، سکھوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متنازعہ بیان دینے والے نارائن داس کوگرفتارکرکے پھانسی دی جائے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔