روزے کے دوران پانی کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے

ویب ڈیسک  اتوار 20 مئ 2018
سحری میں ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو۔ فوٹو : فائل

سحری میں ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو۔ فوٹو : فائل

روزے کے دوران جسم کو پانی اور نمکیات کی کمی سے بچائے رکھنا بے حد ضروری ہوتا ہے جسے سحر و افطار کے لوازمات میں معمولی تبدیلی لا کر پورا کیا جاسکتا ہے۔

رمضان المبارک کا مہنیہ اپنی پوری شان و شوکت کے ساتھ جاری ہے ان با برکت لمحات سے مستفید ہونے کے لیے اچھی صحت کا برقرار رہنا بے حد ضروری ہے تاکہ عبادات کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کیا جا سکے، گرمی کے ماہ میں روزہ رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی کا احتمال رہتا ہے اس لیے ہیٹ ویو اور گرمی کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے خصوصی اہتمام کرنا بہت ضروری ہے۔

پانی، ریشہ دار غذائیں اور کھیرا کا زیادہ استعمال

سحری میں کم سے کم دو گلاس پانی ضرور پیئیں تاہم کولڈ ڈرنکس سے اجتناب برتیں کیوں کہ یہ روزے کے دوران پیاس بڑھاتے ہیں۔ اسی طرح دہی اور ریشہ دار سبزیاں دن بھر پانی کی کمی کو پورا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ کھیرا پانی کا ذخیرہ لیے ہوتا ہے اگر سحری میں کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی کو جمع رکھتا ہے۔

ناریل کا پانی نمکیات کی کمی کو دور کرتا ہے

گرمیوں کے دوران پسینے کے راستے جسم کے نمکیات خارج ہوجاتے ہیں یہ نمکیات خون کے اندر شامل ہوتے ہیں جس سے جسم میں پانی کی ایک خاص مقدار بحال رہتی ہیں۔ روزہ داروں میں پانی کی کمی کا احتمال زیادہ رہتا ہے جس کے لیے ناریل کا پانی کافی مفید ہے۔ یہ قدرتی اجزاء سے بھرپور ہے جس میں نمک کی خاص مقدار شامل ہوتی ہے جو جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کو دور کر دیتی ہے۔

گرما، تربوز اور خربوزہ ضرور کھائیں 

روزے کے دوران پانی اور نمکیات کی کمی دور کرنے کے لیے سحری میں پھل بالخصوص گرما، تربوز اور خربوزہ ضرور کھائیں۔ یہ پھل دن بھر جسم میں پانی کی سطح کو برقرار رکھنے میں کافی مدد گار ثابت ہوتے ہیں اس کے علاوہ ان پھلوں میں پوٹاشیم اور وٹامنز بھی موجود ہوتے ہیں جو جسم میں نمکیات اور توانائی کی کمی کو دور کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔