خیبر پختون خوا میں میگا خسرہ انسداد مہم كی منصوبہ بندی شروع

صوبے كے متعدد اضلاع خسرہ كی لپیٹ میں آگئے ہیں


ویب ڈیسک May 18, 2018
صوبے كے متعدد اضلاع خسرہ كی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ فوٹو : فائل

RAWALPINDI: خیبر پختون خوا کے محكمہ صحت نے صوبے بھر میں 3 سال بعد بچوں كو خسرہ سے بچاؤ كے ٹیكے لگانے کے لیے 15 اكتوبر كو میگا خسرہ انسداد مہم كی منصوبہ بندی شروع كردی۔

خیبر پختون خوا میں خسرہ نے وبائی صورت اختیار كرلی ہے، صوبے كے متعدد اضلاع خسرہ كی لپیٹ میں آگئے ہیں، گزشتہ 4 ماہ میں صوبے میں 5 ہزار 393 متاثرہ بچوں كے كیسز رپورٹ كیے گئے جب كہ 16 بچوں كی اموات واقع ہوئی ہیں۔

محكمہ صحت كے ذرائع كے مطابق اس وقت صوبے كے تمام اضلاع سے ہی خسرہ سے متاثرہ كیسز كو رپورٹ كیا جارہا ہے تاہم سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں مردان 72 کیسز كے ساتھ سرفہرست ہے جب كہ پشاور 615، ڈی آئی خان 599، بٹگرام 341، چارسدہ 318 اور دیر لوئر 309 متاثرہ كیسز كے حوالے سے ہائی رسک اضلاع ہیں جہاں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اسی طرح خسرہ سے ہونے والی اموات میں بھی ڈی آئی خان میں 3 بچوں كی حالیہ خسرہ سے اموات كو رپورٹ كیا گیا ہے۔

ذرائع كا كہنا ہے كہ خسرہ کی وجہ سے تمام اسپتالوں كو فوری رپورٹ كرنے كی ہدایت كی گئی ہے تاكہ متاثرہ علاقوں میں بچوں كو فوری طور پر حفاظتی ٹیكہ جات كا انتظام كیا جائے، صوبے كے دیگر اضلاع بھی اس مرض سے محفوظ نہیں رہے۔ ان میں صوابی سے 285، بنوں 250، نوشہرہ 210، دیر اپر 199، سوات 196، كرک 174، مانسہرہ 155، شانگلہ 157، ایبٹ آباد 125 متاثرہ كیسز سامنے آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں