سکھ برادری نے پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی سازش کو ناکام بنادیا

آصف محمود  جمعـء 18 مئ 2018
پاکستانی میں بسنے والی سکھ برادری نے بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزمات کو مسترد کردیا-

پاکستانی میں بسنے والی سکھ برادری نے بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزمات کو مسترد کردیا-

 لاہور: پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کو ناکام بنادیا۔

دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ سردارمنجیت سنگھ کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان کے شہرپشاورمیں سکھوں کے لئے کوئی شمشان گھات نہیں ہے اور وہاں سکھ وفات پانے والے اپنے عزیزوں کا انتم سنسکارکرنے کے لئے ان کی میتیں قبرستانوں میں دفناتے ہیں جوسکھ مذہبی روایات کے منافی ہے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور پاکستان میں بسنے والے ہزاروں سکھوں نے ان الزامات کو بے بنیاد اور پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی سازش قراردیا، سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سابق پردھان سرداربشن سنگھ نے بتایا کہ پشاورمیں سکھوں کے 400 کے قریب خاندان آباد ہیں اوران کے لئے دریائے اٹک کے کنارے دو شمشان گھاٹ موجود ہیں ،اسی طرح بونیر، مردان، سوات، باڑہ، اورکزئی ایجنسی ،کرم ایجنسی سمیت قبائلی علاقہ جات میں شمشان گھاٹ موجود ہیں حالانکہ ان میں سے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں سے سکھ نقل مکانی کرکے دوسرے علاقوں میں آباد ہوچکے ہیں۔

متروکہ وقف املاک بورڈ حکام کے مطابق اس وقت سندھ میں 50 کے قریب شمشان گھاٹ موجود ہیں جب کہ لاہورمیں دو، ننکانہ صاحب میں ایک ،پنجہ صاحب میں ایک شمشان گھاٹ بنایا گیا ہے جہاں سکھ اورہندو اپنے مرنے والوں کی چتا جلاتے ہیں۔

سرداربشن سنگھ نے دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کومشورہ دیا ہے کہ وہ پاکستان پرالزام تراشی اورپراپیگنڈا کرنے کی بجائے گوروارجن دیوجی اورگوروگرنتھ صاحب کی بے حرمتی کرنے والے نارائن داس کے خلاف کارروائی کریں اور  بھارتی حکومت سے مطالبہ کیاجائے کہ نارائن داس کوبھارتی آئین کے آرٹیکل 92 سی کے تحت پھانسی دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔