کہانی سنانے کیلیے بعض طلبا کو زندہ چھوڑ دیا، ٹیکساس فائرنگ کے ملزم کا بیان

ویب ڈیسک  اتوار 20 مئ 2018
سترہ سالہ حملہ آور پر ٹیکساس عدالت میں 10 افراد کے قتل کا مقدمہ شروع ہوگیا (فوٹو : سوشل میڈیا)

سترہ سالہ حملہ آور پر ٹیکساس عدالت میں 10 افراد کے قتل کا مقدمہ شروع ہوگیا (فوٹو : سوشل میڈیا)

ہیوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ کرکے 10 افراد کو قتل کرنے والے ملزم دمتری پاگورٹز نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ بعض طلبا کو اس لیے چھوڑ دیا تاکہ وہ میری کہانی سنا سکیں۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ کر کے 10 افراد کو قتل کرنے والے ملزم کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز ہوگیا، ملزم نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے بعض  طلبا کو اس لیے چھوڑ دیا  تاکہ وہ اس کی کہانی سنا سکیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : امریکی اسکول میں فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکاعزیزشیخ سمیت 10 افراد ہلاک

حکام کا کہنا ہے ملزم نے خود کو پولیس کےحوالے کرنے سے پہلے ان کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی کیا، ملزم اپنے ساتھ 2 بم بھی لے کر آیا تھا جو ناکارہ نکلے۔

ملزم نے واقعے والے دن کی صبح اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ٹی شرٹ کی تصویر بھی پوسٹ کی تھی جس پر ’بورن ٹو کل‘ کے الفاظ درج تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا عدالتی ٹرائل شروع ہوگیا ہے ملزم پولیس اور عدالتی عملے سے تعاون کررہا ہے اور واقعے میں قتل و غارت گری کا اعتراف کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول میں ایک طالب علم نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ سال 2018ء میں اب تک 22 امریکی اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر قاتل نوجوان اور طالب علم نکلے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔