صرف چند سیکنڈوں میں چارج ہونے والی بیٹری میں اہم پیش رفت

ویب ڈیسک  پير 21 مئ 2018
کورنیل یونیورسٹی نے بیٹری کی بنیادی ڈیزائننگ میں تبدیلی کے بعد اسے سیکنڈوں میں چارج کے قابل بنادیا ہے۔ فوٹو: کورنیل یونیورسٹی

کورنیل یونیورسٹی نے بیٹری کی بنیادی ڈیزائننگ میں تبدیلی کے بعد اسے سیکنڈوں میں چارج کے قابل بنادیا ہے۔ فوٹو: کورنیل یونیورسٹی

اتھیکا، نیویارک: اس وقت بیٹریوں کی تیز رفتار چارجنگ سب سے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے کیونکہ بیٹریاں وقت کے ساتھ ساتھ اپنی افادیت کھودیتی ہیں اور یوں ان کی چارجنگ کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔ لیکن اب اس ضمن میں بیٹری میں بنیادی تبدیلی کرکے اسے سیکنڈوں میں چارج کرنے میں اہم کامیابی حاصل کی گئی ہے۔

کورنیل یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے بعد بیٹری کے ڈیزائن میں اہم ترین تبدیلیاں کی ہیں جس سے بیٹریاں بہت دیر تک چلیں گی اور فوری طور پر چارج ہوسکیں گی۔

یونیورسٹی میں مٹیریل سائنس سے وابستہ پروفیسر ایلرخ وائزنر اور ان کے ساتھیوں نے ازخود منظم ہونے والی (سیلف اسمبلی) بیٹری تیار کی ہے جس کے اجزا تھری ڈی طرز پر تیار کیے گئے ہیں۔

’اگر بیڑی کے اندر کے حصوں کو تھری ڈی انداز میں ازخود منظم ہونے کے قابل بنایا جائے تو اس سے ان میں بجلی بھرنے اور اسے برقرار رہنے کی صلاحیت کو کئی گنا بہتر بنایا جاسکتا ہے،‘ محققین نے اپنی رپورٹ میں لکھا۔

اس ٹیکنالوجی کو تھری ڈی بیٹری آرکٹیکچر کا نام دیا گیا ہے جس سے چند سیکنڈوں میں بیٹری چارج کی جاسکتی ہے۔ تھری ڈی اسٹرکچر روایتی بیٹریوں کی ساری خامیوں کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگرچہ اب تک اسے صرف تجربہ گاہ میں ہی آزمایا گیا ہے لیکن اس بنیاد پر اصل بیٹری کی تیاری کسی چیلنج سے کم نہیں۔

ماہرین نے اپنی ایجاد کے حقِ ملکیت یا پیٹنٹ کی درخواست بھی دیدی ہے اور اگر اس نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے کوئی بیٹری تیار کر لی گئی تو وہ دنیا میں سب سے تیزی سے چارج ہونے والی ایسی بیٹری ہوگی جس پر وقت کے ساتھ ساتھ کوئی فرق بھی نہیں پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔