- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
ن لیگ کا یوٹرن؛ ٹکٹ کے لیے آرٹیکل 62، 63 کے تحت اہلیت لازم قرار دیدی
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کے پارٹی ٹکٹ کیلیے امیدواروں کیلیے آئین کے آرٹیکلز62,63 کی شرائط پرپورااترنالازمی قراردیاہے حالانکہ کچھ عرصہ قبل حکمراں جماعت مذکورہ آرٹیکلز کی سخت مخالفت کرتی رہی اوراس نے انھیں منسوخ کرنے کاعندیہ بھی دیاتھا۔
درخواست فارم میں کہاگیاہے کہ امیدوارٹکٹ کے حصول کیلیے آرٹیکلز62,63 میں شامل معیارپرپورااترتے ہوں جوبظاہر آرٹیکلز62,63 کے حوالے سے پارٹی پالیسی سے واضح روگردانی ہے کیونکہ گزشتہ سال پاناما کیس میں سپریم کورٹ سے آرٹیکل 62ون ایف کے تحت سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعدمسلم لیگ ن کی قیادت نے آرٹیکلز62,63کیخلاف سخت بیانات دیے اورموقف اختیارکیاکہ ان آرٹیکلزکاغلط استعمال ہوتا ہے۔
حکمراں جماعت نے پارلیمانی قانونی سازی کے ذریعے ان آرٹیکلزکوختم کرنے کاارادہ ظاہرکیاتھالیکن حزب اختلاف کی جماعتوں کی مخالفت اورمطلوبہ حمایت حاصل نہ ہونے کے خدشے کے باعث اسے یہ منصوبہ ترک کرناپڑا تاہم اس نے یہ موقف برقراررکھاکہ مذکورہ دونوں آرٹیکلز کے حوالے سے ترمیم کی ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف،موجودہ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اورپارٹی کی اعلیٰ قیادت پاناما کیس میں بھی آرٹیکل62کے اطلاق پرکڑی تنقیدکرتی رہی ہے۔ سابق وزیراعظم کے قریبی ایک لیگی رہنمانے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ نامزدگی فارم بنیادی طور پر شہبازشریف کی ہدایات پرتیارکیے گئے ہیں جبکہ نوازشریف کااس حوالے سے کوئی عملی کردارنہیں ہے،نااہلی اورپارٹی امورشہبازشریف کوسونپنے کے بعدنوازشریف ان معاملات میں خاص دلچسپی نہیں لے رہے۔
لیگی رہنماکے مطابق ٹکٹ کی درخواستوںمیں وفاداری کاحلف دراصل ن لیگ کے ارکان کی طرف سے وفاداریاں بدلنے کے جاری سلسلے کے تناظر میں لیاجارہاہے۔
ن لیگ کے ناراض رہنماؤں میں شامل ایک رہنماکاکہناہے کہ درخواست فارم میں آرٹیکل 62,63شامل کرنیکامطلب یہ ہے کہ پارٹی کے اندرسب ٹھیک نہیں ہے۔
اس ضمن میں جب شہبازشریف کے دست راست اوروزیرقانون پنجاب راناثناء اللہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کاکہناتھاکہ پارٹی ٹکٹ کیلیے درخواست فارم میں کوئی خلاف معمول چیزشامل نہیں، سیاسی جماعتیں اپنے متعلقہ درخواست فارموں میں اسی طرح کاحلف لیتی ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔