مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر فوجی آپریشن سے زیادہ کچھ نہیں تھا، کل جماعتی حریت کانفرنس

خبر ایجنسیاں  پير 21 مئ 2018
مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ نے 9 کشمیریوں پر لاگو کالا قانون ’’پبلک سیفٹی ایکٹ‘‘ کالعدم قرار دیدیا۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ نے 9 کشمیریوں پر لاگو کالا قانون ’’پبلک سیفٹی ایکٹ‘‘ کالعدم قرار دیدیا۔ فوٹو: فائل

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاہے کہ نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ ایک فوجی آپریشن سے زیادہ کچھ نہیں تھا، ساری آبادی کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنایا گیا۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت ہمیشہ فوجی طاقت کے ذریعے محکوم کشمیریوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کرتارہاہے اور جب بھی کوئی بھارتی حکمراں جموں وکشمیر کا دورہ کرتاہے تو نام نہاد سیکیورٹی کے نام پریہاں قدغنوں اور پابندیوں کا سلسلہ تیز کیا جاتا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ وادی کا دورہ درحقیقت ایک فوجی آپریشن سے زیادہ کچھ نہیں تھاکیونکہ ان کے دورے کے موقع پر یہاں کی پوری آبادی کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنایا گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین سید علی گیلانی، اشرف صحرائی اور دیگر کشمیر رہنمائوں کو گھروں، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو تحریک آزادی کے راستے سے ہرگز ہٹایا نہیں جاسکتا۔

علی گیلانی نے مولوی محمد فاروق، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو ان کی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کیلیے دعا کی ہے۔

ادھر ضلع بارہ مولہ میں سوپورکے علاقے آرمپورہ میں بھارتی پولیس نے پرامن احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کرکے 9 سالہ بچے کو شدید زخمی کردیا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ نے قابض انتظامیہ کی طرف سے حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری سمیت 9 فراد پر لاگو کالا قانون پبلک سفیٹی ایکٹ کالعدم قرار دیتے ہوئے انکی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔