ایٹمی معاہدے کے لیے یورپی حمایت ناکافی ہے، ایران

خبر ایجنسیاں  پير 21 مئ 2018
نئے معاہدے کی ضرورت ہے، ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے وسیع تر کوششیں کرنا ہوں گی، امریکی وزیر خارجہ۔ فوٹو؛ فائل

نئے معاہدے کی ضرورت ہے، ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے وسیع تر کوششیں کرنا ہوں گی، امریکی وزیر خارجہ۔ فوٹو؛ فائل

تہران / واشنگٹن: ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپی یونین کے توانائی کے شعبے کے سربراہ میگوئل اریاس کانتے کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ ایرانی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنے کے لیے یورپی یونین کی حمایت ناکافی دکھائی دیتی ہے۔

ایرانی حکام کے ساتھ 2 روزہ ملاقاتوں کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ اہلکار میگوئل اریاس کانتے نے مغربی صحافیوں کو بتایا کہ یونین اس ڈیل کو پورا تحفظ دینے پر کار بند رہے گی اور کسی نئے سمجھوتے پر مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں مہینے کی 8 تاریخ کو یورپی رہنماؤں کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ایرانی جوہری ڈیل سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کیلیے وسیع تر کوششوں کی ضرورت ہے، مائیک پومپیو ایران کے موضوع پر اتحادی ممالک کو ایک نئی ڈیل پر متفق کرنے کیلیے پالیسی بیان آج دیں گے۔

امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری ڈیل تہران حکومت کے میزائل پروگرام پر قدغن نہیں لگاتی، اس لیے اس سلسلے میں نئے معاہدے کی ضرورت ہے، جرمنی، فرانس، برطانیہ کے سفارتکار سینئر یورپی یونین ڈپلومیٹ ہیلگاسکمڈکی قیادت میں آئندہ ہفتے ویانا میں ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں روس اور چین بھی شریک ہوں گے۔

اجلاس میں ایران کے ساتھ 2015 جیسے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی، ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ کے اعلان کے بعد ایران میں کام کرنے والی 8 بڑی یورپی کمپنیوں نے پابندیوں سے بچنے کیلیے واپسی کی راہ لی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔