- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ایٹمی معاہدے کے لیے یورپی حمایت ناکافی ہے، ایران
تہران / واشنگٹن: ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپی یونین کے توانائی کے شعبے کے سربراہ میگوئل اریاس کانتے کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ ایرانی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنے کے لیے یورپی یونین کی حمایت ناکافی دکھائی دیتی ہے۔
ایرانی حکام کے ساتھ 2 روزہ ملاقاتوں کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ اہلکار میگوئل اریاس کانتے نے مغربی صحافیوں کو بتایا کہ یونین اس ڈیل کو پورا تحفظ دینے پر کار بند رہے گی اور کسی نئے سمجھوتے پر مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں مہینے کی 8 تاریخ کو یورپی رہنماؤں کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ایرانی جوہری ڈیل سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کیلیے وسیع تر کوششوں کی ضرورت ہے، مائیک پومپیو ایران کے موضوع پر اتحادی ممالک کو ایک نئی ڈیل پر متفق کرنے کیلیے پالیسی بیان آج دیں گے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری ڈیل تہران حکومت کے میزائل پروگرام پر قدغن نہیں لگاتی، اس لیے اس سلسلے میں نئے معاہدے کی ضرورت ہے، جرمنی، فرانس، برطانیہ کے سفارتکار سینئر یورپی یونین ڈپلومیٹ ہیلگاسکمڈکی قیادت میں آئندہ ہفتے ویانا میں ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں روس اور چین بھی شریک ہوں گے۔
اجلاس میں ایران کے ساتھ 2015 جیسے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی، ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ کے اعلان کے بعد ایران میں کام کرنے والی 8 بڑی یورپی کمپنیوں نے پابندیوں سے بچنے کیلیے واپسی کی راہ لی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔