چیمپئنز ٹرافی؛ ہاکی پلیئرز کی خصوصی ٹریننگ شروع

اسپورٹس رپورٹر  پير 21 مئ 2018
7، 7 کھلاڑیوں کی ٹیمیں بنا کر خصوصی ڈرلز، گول کیپنگ، پنالٹی اسٹروکس اور فارورڈ لائن پر کوچز کی توجہ مرکوز رہی۔ فوٹو: فائل

7، 7 کھلاڑیوں کی ٹیمیں بنا کر خصوصی ڈرلز، گول کیپنگ، پنالٹی اسٹروکس اور فارورڈ لائن پر کوچز کی توجہ مرکوز رہی۔ فوٹو: فائل

کراچی: ایف آئی ایچ  چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے مرحلے میں خصوصی ٹریننگ کا آغاز ہو گیا۔

کھلاڑیوں نے ہفتہ کی شام رپورٹ کرنے کے بعد گزشتہ روز عبدالستار ہاکی اسٹیڈیم میں خصوصی مشقوں میں حصہ لیا، مجموعی طور پر پلیئرز کے4 سیشنز ہوئے، صبح کے دو فیز فزیکل فٹنس ٹریننگ کے نام رہے جبکہ شام کے دونوں سیشنز میں 7، 7 کھلاڑیوں کی ٹیمیں بنا کر خصوصی ڈرلز کروائی گئیں، اس دوران کوچز کا زیادہ تر فوکس گول کیپنگ، پنالٹی اسٹروکس اور فارورڈ لائن کے شعبوں پر رہا۔

قومی کوچ ریحان بٹ کے مطابق سیون ورسز سیون ٹریننگ کروانے کی وجہ سے نہ صرف کم وقت میں زیادہ مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں بلکہ کھلاڑیوں کی گیم میں مہارت اور فٹنس کا بھی بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔

کیمپ کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں  میں عمران بٹ، مظہر عباس، امجد علی، وقار، محمد عرفان سینئر، محمد فیصل قادر، محمد علیم بلال، تعظیم الحسن، عماد شکیل بٹ، مبشر علی، جنید منظور، تصور عباس، محمد رضوان جونیئر، محمد توثیق ارشد، علی شان، محمد عمر بھٹہ، ابوبکر محمود، شفقت رسول، غضنفر علی، عبدالوحید اشرف، اظفر یعقوب، محمد عتیق، محمد ارسلان قادر، اعجاز احمد، سمیع اللہ، رانا سہیل ریاض، عرفان جونیئر، محمد دلبر، نوید عالم، اسد عزیز، محمد بلال قادر، محمد رضوان، محمد جنید کمال،خضر حیات، تیمور ملک، محمد عاطف مشتاق ،  اویس اور عمر حامدی شامل ہیں۔

یورپ میں لیگ ہاکی میں مصروف قومی کپتان محمد رضوان سینئر اور راشد محمود29 مئی کو کیمپ کا حصہ بنیں گے۔

یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 23 جون سے شروع  ہو کر یکم جولائی تک ہالینڈ کے شہر بریڈا میں جاری رہے گی جس میں پاکستان سمیت ارجنٹائن، آسٹریلیا،بیلجیئم، بھارت اور ہالینڈ کی ٹیمیں شریک ہوں گی۔چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستانی ٹیم روایتی حریف بھارت کے خلاف23 جون کو مدمقابل ہو گی۔

ادھرپاکستان ہاکی ٹیم کے کوچز محمد ثقلین اور ریحان بٹ کھلاڑیوں کی اب تک کی کارکردگی سے خاصے مطمئن دکھائی دیتے ہیں اور پر امید ہیں کہ گرین شرٹس چیمپئنز ٹرافی میں عمدہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے گی۔

قومی کوچ  ریحان بٹ  کا کہنا ہے کہ جب پہلے پاکستانی ٹیم کھیل رہی تھی تو مجھے نہیں پتہ کہ پلیئرز کو پڑھانے والے اورانہیں سکھانے والے کون لوگ تھے، یہ حقیقت ہے کہ راتوں رات سب کچھ تبدیل نہیں کیا جا سکتا تاہم  پاکستانی ٹیم کامن ویلتھ گیمز میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے بعد ناقابل شکست لوٹی ہے،ہماری اگلی نظریں چیمپئنزٹرافی پر مرکوز ہیں، ایبٹ آباد میں دو ہفتے تک لگنے والے کیمپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس پر بہت زیادہ کام کیا ہے، کراچی کیمپ میں کھلاڑیوں کی گیم میں موجود خامیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

سابق قومی کپتان نے کہا کہ مستقبل کے ایونٹس کے دیکھتے ہوئے ٹیم کی فاورڈ لائن اور اٹیکنگ اسکلز میں بہتری لانے کے لیے کام کر رہے ہیں، آنے والے وقت میں پاکستانی فارورڈ لائن گول کرتی ہوئی بھی نظر آئے گی۔

کوچ محمد ثقلین نے کہا کہ پی ایچ ایف کی درست پالیسیوں سے قومی ٹیم میں مثبت تبدیلیاں نظر آرہی ہیں، ماضی کے تلخ تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیڈریشن حکام نے محدود فنڈز کے باوجود غیرملکی ہیڈ کوچ اور فزیکل ٹرینر کی خدمات حاصل کی ہیں جس سے تیزی کے ساتھ بدستور قومی ہاکی ٹیم میں مثبت تبدیلیاں سامنے آرہی ہیں، انھوں نے کہا کہ ٹیم میں سب سے اہم ایشو فزیکل فٹنس اور فاروڈ لائن میں بہتری کا تھا، پر امید ہوں کہ چیمپئنز ٹرافی اور  ایشین گیمز میں فاروڈ لائن پہلے سے زیادہ مستحکم نظر آئے گی۔

ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ 15سال کی خرابیاں ٹھیل کرنے کیلئے پی ایچ ایف کے پاس جادو کی چھڑی نہیں ہے لیکن نیک نیتی ضرور ہے جس کی بدولت کامن ویلتھ گیمز میں سب کے سامنے ٹیم کی پرفارمنس ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ ہم  درست سمت کی جانب گامزن ہیں اور وقت دور نہیں جب قومی  کھیل اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔