نواز شریف جج یا بیوروکریٹ کو نگراں وزیر اعظم بنانا نہیں چاہتے

ویب ڈیسک  منگل 22 مئ 2018
دو روز میں معاملہ حل نہ ہوا تو نگراں وزیراعظم کی تقرری کا اختیار پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل جائے گا فوٹو:فائل

دو روز میں معاملہ حل نہ ہوا تو نگراں وزیراعظم کی تقرری کا اختیار پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل جائے گا فوٹو:فائل

 اسلام آباد: نگراں وزیراعظم پر ڈیڈلاک کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کسی سابق جج یا بیورو کریٹ کو نگراں وزیر اعظم بنانا نہیں چاہتے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کے درمیان عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے آج پانچویں ملاقات ہوئی لیکن نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نگراں وزیراعظم پر اختلافات کی وجہ سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کسی جج یا بیوروکریٹ کے نام پر اتفاق نہیں چاہتے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کو راضی کرنے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خورشید شاہ سے تیسری بار نواز شریف کو راضی کرنے کے لیے وقت مانگا۔ اگر دو روز میں معاملہ حل نہ ہوا تو نگراں وزیراعظم کی تقرری کا اختیار پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نگراں وزیراعظم کیلیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں ڈیڈلاک برقرار

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، وزیراعظم اور خورشید شاہ پارلیمانی کمیٹی میں دو دو نام بھیجیں گے، پارلیمانی کمیٹی چار ناموں میں سے نگران وزیراعظم طے کرے گی، پارلیمانی کمیٹی بھی طے نہ کر سکی تو فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے ابھی کسی نام پر اصرار نہیں کیا، پوری کوشش ہے وزیراعظم کے ساتھ مشاورت میں ہی نام فائنل ہو جائے اور معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔