مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، نواز شریف

ویب ڈیسک  منگل 22 مئ 2018
نواز شریف کو جتنا دباؤ گے لوگ اتنا ہی ہم پر اعتماد کا اظہار کریں گے، سابق وزیراعظم۔ فوٹو : فائل

نواز شریف کو جتنا دباؤ گے لوگ اتنا ہی ہم پر اعتماد کا اظہار کریں گے، سابق وزیراعظم۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت میں بھی کچھ ثابت نہیں ہوا جب کہ کیسز سے گھبرانے والے نہیں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے اسپیکر قومی اسمبلی اور پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر مریم نواز، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، آصف کرمانی اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف سے ملاقات میں احتساب عدالت میں پیشی اور آئندہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے نگراں سیٹ اپ اور پارلیمانی امور پر نواز شریف کو بریفنگ بھی دی۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کیسز سے گھبرانے والے نہیں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، احتساب عدالت میں بھی کچھ ثابت نہیں ہوا،نواز شریف کو جتنا دباؤ گے لوگ اتنا ہی ہم پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔

’’ قطری شہزادے کی آمادگی کے باوجود ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا ‘‘

دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نواز شریف نے دوسرے روز بھی اپنا بیان قلمبند کرانے کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے کہا کہ جیرمی فری مین کے 5 جنوری 2017 کے خط میں ٹرسٹ ڈیڈ کی تصدیق کی گئی، جیرمی فری مین نے کومبر گروپ اور نیلسن نیسکول ٹرسٹ کی تصدیق کی۔ ان کے پاس ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپی آفس میں موجود تھی لیکن تفتیشی افسر نے بھی ان سے ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپیاں لینےکی کوشش نہیں کی، اختر راجا نے نیب کی 3 رکنی ٹیم کی رابرٹ ریڈلے سے ڈھائی گھنٹے ملاقات کرائی، رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ اس کے پاس اصل دستاویز ہی نہیں تھی۔

نواز شریف نے کہا کہ اختر راجا نے جلد بازی میں دستاویزات خود ساختہ فرانزک ماہر کو ای میل کے ذریعے بھجوائیں، ان کو معلوم ہونا چاہیے فوٹو کاپی پر فرانزک معائنے کا کوئی تصور موجود نہیں، یہ بھی حقیقت ہے فرانزک ماہر نے فوٹو کاپی پر معائنے کے لیے ہچکچاہٹ ظاہر کی۔ سپریم کورٹ میں پہلے جمع کرائی گئی ڈیڈ میں غلطی سے پہلا صفحہ مکس ہوگیا تھا لیکن اختر راجانے اس واضح غلطی کی نشاندہی بھی نہیں کی۔

’’ قطری خاندان کے ساتھ کاروبار میں خود شریک نہیں رہا ‘‘

مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نے اپنے بیان میں کہا کہ دبئی اسٹیل ملز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کےعلاوہ مجھے باقی معاملات کا پتا نہیں، قطری خاندان کے ساتھ کاروبارمیں خود شریک نہیں رہا۔ نواز شریف نے قطری خطوط کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ 22 دسمبر 2016  کا قطری شہزادے کا خط اور ورک شیٹ تسلیم شدہ ہے، قطری خطوط کی تصدیق خود حمد جاسم نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر بھی کی، قطری خاندان کے ساتھ کاروبار میں خود شریک نہیں رہا، سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ورک شیٹ کی تیاری میں بھی شامل نہیں تھا۔ قطری شہزادے نے کبھی جے آئی ٹی کی کارروائی میں شامل ہونے سے انکار نہیں کیا، قطری شہزادے کے آمادہ ہونے کے باوجود بیان قلمبند کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی، جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کا بیان خود ریکارڈ نہیں کیا، واجد ضیاء کا تبصرہ سنی سنائی بات ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔