- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
پی ٹی آئی اجلاس؛ شاہ محمود اورجہانگیرترین میں سخت جملوں کا تبادلہ
اسلام آباد: تحریک انصاف کے کور گروپ کے اجلاس میں پارٹی کے دو سینئر ترین ارکان شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنی گالا میں عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور گروپ کا اجلاس جاری تھا کہ اس دوران شاہ محمود قریشی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد رائے حسن نواز کی پارٹی میں اہلیت کو چیلنج کیا اور کہا کہ رائے حسن نواز نااہلی کے بعد پارٹی کاعہدہ اور اجلاسوں میں شرکت کے مجاز نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیچہ وطنی :رائے حسن نواز نااہل
شاہ محمود قریشی کے اعتراض پر جہانگیر ترین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب آپ کا اشارہ میری طرف ہے، جس کے بعد تلخی بڑھی اور دونوں جانب سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، سینئر ارکان میں جھڑپ پر عمران خان نے مداخلت کی اور انہوں نے رائے حسن نواز کو پارلیمانی بورڈ سے ہٹانے اور کسی بھی عہدے پر نہ رکھنے کا اعلان کیا تو تنازع ختم ہوگیا۔
معاملا رفع دفع ہونے کے بعد اجلاس کی مزید کارروائی آگے بڑھائی گئی اور تنظیموں امور سمیت الیکشن میں امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ دینے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔