درختوں کا نہ ہونا کراچی میں ’’ہیٹ ویو‘‘ کی بڑی وجہ قرار

طفیل احمد  جمعـء 25 مئ 2018
درختوں کی قلت کا خمیازہ عوام کو گرمی کی زیادہ شدید لہر کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے، زیادہ شجر لگانے کی ضرورت ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

درختوں کی قلت کا خمیازہ عوام کو گرمی کی زیادہ شدید لہر کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے، زیادہ شجر لگانے کی ضرورت ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

 کراچی:  

شہر میں مختلف منصوبوں کے نام پر گرین بیلٹس کو تباہ کر دیا گیا ہے جو کہ ہیٹ ویو کی بڑی وجہ ہے۔

کراچی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے نام پرگرین بیلٹ پر لگائے جانے والے ہزاروں پودوں اور بڑے درختوں کو ختم کر دیا گیا۔ جس کے بعد کراچی کے صرف 1.87 فیصد رقبے پر درخت باقی رہ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سرجانی ٹاؤن سے ٹاور تک بننے والے گرین بس منصوبے کیلیے علاقے میں موجود بڑی گرین بیلٹ تعمیراتی مراحل کی زد میں آکر تقریبا ختم ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ لیاقت آباد، ناظم آباد، جہانگیر روڈ، تین ہٹی اور دیگر علاقوں میں بھی یہی صورت حال ہے کہ مختلف منصوبوں کے نام پر گرین بیلٹس کو تباہ کر دیا گیا ہے جس کا خمیازہ عوام کو گرمی کی زیادہ شدید لہر کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ کراچی گزشتہ 5 دن سے ہیٹ ویو اور موسم کی سختی سے گزر رہا ہے، گرمی کی شدید لہر نے شہریوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، دوسری جانب بعض افراد تپتے ہوئے موسم

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔