ٹویٹر نے ’الیکشن کمپیئن‘ کے لیے نئے قوانین متعارف کرا دیئے

ویب ڈیسک  جمعـء 25 مئ 2018
ٹویٹر کی نئی پالیسی امریکی صدارتی انتخاب کے تلخ تجربے کے بعد مرتب کی گئی۔ فوٹو : فائل

ٹویٹر کی نئی پالیسی امریکی صدارتی انتخاب کے تلخ تجربے کے بعد مرتب کی گئی۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے استعمال کے پیش نظر ٹویٹر نے اپنی پالیسی تبدیل کرلی۔

امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں فیس بک کا ڈیٹا استعمال ہونے کے انکشاف کے بعد سے فیس بک کے علاوہ دیگر سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے بھی اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ ٹویٹر نے کنٹرول سے باہر ہونے والی سیاسی کمپیئن کو ایک مخصوص دائرہ کار میں رکھنے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔

ٹویٹر نے الیکشن کے دوران سیاسی مہم کی موثر نگرانی اور کسی قسم کی منفی سرگرمی کو روکنے کے لیے ’’ سیاسی مہمات کی پالیسی‘‘ وضع کردی ہے۔ جس کے تحت پولیٹیکل ایڈورٹائزر بنائے جائیں گے جو کہ سیاسی کمپیئن چلانے والوں کی شناخت اور مقاصد کی جانچ پڑتال کریں گے جب کہ سیاسی مہم کے لیے پہلے سے طے شدہ اصول و ضوابط پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔

ٹویٹر کی اس نئی پالیسی کا مقصد کسی بھی ملک میں ہونے والے انتخابات میں کسی دوسرے ملک کی جانب سے اثر انداز ہونے کے امکانات کو ختم کرنا ہے۔ جیسا کہ امریکا کے صدارتی انتخاب میں مبینہ طور پر روس سے مداخلت کی گئی جس کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کا سہارا لیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب ٹویٹر صرف مقامی افراد کو الیکشن مہم چلانے کی اجازت دے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔