- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
کردوں کے زیر قبضہ شہر میں امن لانے کیلیے امریکا اور ترکی میں اتفاق
امریکا اور ترکی نے کرد باغیوں کے زیر قبضہ شہر منبج میں امن و استحکام کے لیے ایک ’روڈ میپ‘ پر اتفاق کرلیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ترکی کے وزیر خارجہ جاوش مولود اوگلو کے درمیان ملاقات ہوئی جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان کردوں کے زیر قبضہ شہر منبج میں قیام امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے طویل گفتگو ہوئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک روڈ میپ پر بھی اتفاق کرلیا گیا۔
امریکا اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے درمین ملاقات کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ شام کے شمالی شہر منبج میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک روڈ میپ کا خاکہ متعین کرلیا گیا ہے جب کہ اس اہم معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے ترکی کے وزیر خارجہ آئندہ ماہ 4 جون کو واشنگٹن کا دورہ بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ شام کے شمالی شہر میں کرد شدت پسندوں کی موجودگی کے باعث امریکا اور ترکی کے درمیان تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ منبج پر کرد جماعت پیپلز پروٹیکشن یونٹس کا قبضہ ہے جب کہ امریکا بھی داعش کے خلاف جنگ کرنے میں مصروف ہے جس میں اسے کردوں کی حمایت حاصل ہے۔ امریکا اور کردوں کے اس اتحاد پر ترک نالاں تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔