- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب کا پانی روک دیا
لاہور: بھارت نے آبی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک دیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے بگلیہار ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے دریائے چناب میں 30 ہزار کیوسک پانی کم ہوگیا ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد صرف 20 ہزار کیوسک رہ گئی۔ ٰمئی 2017 میں اسی عرصے کے دوران دریائے چناب میں پانی کی آمد 50 ہزار کیوسک سے زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کشن گنگا ڈیم پر پاکستانی تحفظات ناکافی قرار
پانی کی شدید قلت کے باعث ہیڈ پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا اخراج صفر ہوگیا ہے۔ صورتحال برقرار رہی تو پنجاب اور سندھ کو پانی کی کٹوتی کا خدشہ ہے۔ بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم مشرف دور میں بنایا تھا۔
بھارت مسلسل نئے سے نئے ڈیمز بنا کر پاکستان کا پانی روکنے میں مصروف ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے چند روز قبل ہی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کشن گنگا ڈیم کا افتتاح بھی کیا ہے۔
پاکستان نے اس معاملے کو عالمی بینک میں اٹھایا جو سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے تاہم عالمی بینک نے بھی بھارت کی آواز سے آواز ملاتے ہوئے پاکستان کے اعتراضات کو ناکافی قرار دے کر مسترد کردیا۔ بھارتی حکومت نے کشن گنگا ڈیم کا منصوبہ بھی گزشتہ دہائی میں پیش کیا جب پرویز مشرف کی حکومت تھی۔
سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت بھارت کو پنجاب میں بہنے والے تین مشرقی دریاؤں بیاس، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملے گا یعنی اُس کا ان دریاؤں پر کنٹرول زیادہ ہوگا جب کہ جموں و کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب، جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ سندھ طاس معاہدے کی رو سے بھارت چناب، جہلم اور سندھ پر کوئی ڈیم نہیں بناسکتا۔ تاہم بھارت کی جانب سے مسلسل سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان میں پانی کی مقدار مسلسل کم ہورہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔