پیداوار بڑھانے کا اشارہ، خام تیل کی قیمتیں منہ کے بل آ گریں

خبر ایجنسی  منگل 29 مئ 2018
امریکی آئل1.28ڈالرکمی سے66.6اوربرینٹ91سینٹ گھٹ کر75.5ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ فوٹو: فائل

امریکی آئل1.28ڈالرکمی سے66.6اوربرینٹ91سینٹ گھٹ کر75.5ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ فوٹو: فائل

ہانگ کانگ:  سعودی اور روس کی جانب سے کروڈ آئل کی پیداوار میں اضافے کا اشارہ دینے کے بعدپیر کو خام تیل کی قیمتیں منہ کے بل آگریں۔

گزشتہ روز مارکیٹ کھلتے ہی قیمتوں پر دبائو رہا اور نرخ تیزی سے نیچے آئے، نیویارک کی مارکیٹ میں امریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کے مستقبل کے سودے 1.28 ڈالر کی کمی سے66.6 ڈالر فی بیرل میں طے پائے جبکہ لندن کی انٹرکانٹینینل ایکس چینج میں یورپی بنچ مارک برینٹ نارتھ سی خام تیل کی قیمت 91سینٹ گھٹ کر 75.53 ڈالر فی بیرل رہ گئی۔

یاد رہے کہ وینزویلا میں اقتصادی وسیاسی بحران کی وجہ سے تیل کی پیداوار ایک دہائی کی کم ترین سطح ہے جبکہ ایران پر امریکی پابندیاں لگنے کے خدشات کی وجہ سے بھی تیل کی سپلائی کم ہوسکتی ہے جبکہ عالمی معاشی ترقی کی وجہ سے تیل کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ اوپیک و روس سمیت مختلف پروڈیوسرز ایک معاہدے کے تحت جنوری 2017 سے تیل کی سپلائی میں کمی لا رہے ہیں، ان تمام عوامل کی وجہ سے تیل کی سپلائی طلب کم ہونے کے خدشات پیدا ہو رہے تھے، ساتھ ہی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا اور نرخ نومبر 2014 کے بعد بلندترین سطح پر پہنچ گئے تھے تاہم دنیا کے سرفہرست آئل پروڈیوسرز روس نے جون میں آئل پروڈیوسر ممالک کے اجلاس میں مارکیٹ متوازن ہونے کی صورت میں تیل سپلائی کٹوتی معاہدے کو نرم کرنے کا اشارہ دیا گیا جبکہ دنیا کے تیسرے بڑے پروڈیوسرز نے بھی سپلائی بڑھانے پر غور کا بیان دیا جس کے نتیجے میں تیل کی قیمتیں تیزی سے نیچے آ رہی ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کو سعودی اور روس نے امکان ظاہرکیا تھا کہ رواں سال کی دوسری ششماہی میں تیل کی پیداوار میں 1 ملین بیرل یومیہ اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس بات پر جمعہ کو قیمتیں 4 فیصد گھٹ گئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔