- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
امریکا کی چین کے خلاف کارروائی کی دھمکی
سنگاپور / بیجنگ: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا چین سے نتائج پر مبنی تعلقات چاہتا ہے، ضرورت پڑنے پر متنازع جنوبی چینی سمندر میں چینی ایکشن کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
سنگاپور میں سالانہ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا چین سے نتائج پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین کا متنازع جنوبی سمندر میں ایکشن جبری ہے، ضرورت پڑی تو پینٹاگون کارروائی کریگا۔
جنوبی کوریا میں امریکی فوج کی تعیناتی پر جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ 12 جون کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات میں اس معاملے پر بات نہیں کی جائیگی۔
امریکی وزیر دفاع نے بتایا کہ اس وقت جنوبی کوریا میں ساڑھے 28 ہزار امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں۔ میٹس نے کہا کہ چین متنازع بحیرہ جنوبی چین میں میزائل نصب کر کے اپنے پڑوسی ملکوں کو ڈرا دھمکا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا جزیرہ نما کوریا کو مکمل طور پر ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنا چاہتا ہے۔
میٹس نے کہا کہ چین نے بحیرہ جنوبی چین میں طیارہ شکن میزائل، زمین سے فضا میں مار کرنے اور الیکٹرانک جیمرز نصب کر رکھے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ چین کا اس خطے میں کردار بنتا ہے۔
اس موقع پر جنوبی کوریا کے وزیرِ دفاع سونگ ینگ مو نے اپنے امریکی ہم منصب کی تائید کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکی فوجیوں کی جنوبی کوریا میں موجودگی شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں سے الگ معاملہ ہے۔
دوسری طرف چین کے لیفٹیننٹ جنرل ہی لی نے پریس کانفرنس میں امریکی وزیرِ دفاع کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین کو پورا حق ہے کہ وہ اپنے علاقے میں کہیں بھی فوج اور اسلحہ تعینات کر سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔