سی پیک، قابل برآمد زرعی اشیا کی فزیبلٹی تیار کرنے کا فیصلہ

حسیب حنیف  منگل 5 جون 2018
زرعی فروغ کیلیے سی پیک روٹ کیساتھ ویلیوایڈڈزرعی اشیاکے بزنس ماڈل ڈیولپ کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

زرعی فروغ کیلیے سی پیک روٹ کیساتھ ویلیوایڈڈزرعی اشیاکے بزنس ماڈل ڈیولپ کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت قابل تجارت زرعی اشیا کی برآمدات کی فزیبلٹی تیار کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک)کے تحت قابل تجارت زرعی اشیا کی برآمدات کے لیے ایک فزیبلٹی اسٹڈی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چین اور پاکستان کی جانب سے دوطرفہ طور پر سی پیک روٹ کے ساتھ زرعی زون قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت چین پاکستان کے زرعی سیکٹرکو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

اس سلسلے میں وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان قابل تجارت زرعی اشیا کی برآمدات کے لیے ایک فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جائے تاکہ چین اور پاکستان کے درمیان قابل تجارت اشیا کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ معلومات اکٹھی کی جاسکے جبکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت زرعی زون میں دیہی بزنس کو فروغ دینے کے لیے پائلٹ ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

دیہی انٹرپرینیورز اور ایگریکلچر سروسز فراہم کرنے والوں کی استعداد کار میں بھی اضافہ بھی کیا جائے گا۔ زرعی معیار میں بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور نئی ٹیکنالوجیز بھی متعارف کرائی جائیں گی۔ اسی طرح سی پیک روٹ کے ساتھ ویلیوایڈڈ ایگریکلچر مصنوعات کے فرو غ کے لیے بزنس ماڈل ڈیولپ کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ چین دنیا میں 1966ارب ڈالر کی درآمدات کے ساتھ دوسرا بڑا درآمد کنندہ ہے جبکہ چائنا کی درآمدات میں پاکستان کا 2.93 ارب ڈالر حصہ ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے تحت تجارت میں دو طرفہ طور پر فائدہ اٹھانے کے مواقع ہیں، ڈیری، انڈ ے، شہد، جانور، تمباکو، گوشت، فروٹ اور دیگر اشیا چائنا میں برآمد کی جا سکتی ہیں۔

پاکستان کی برآمدا ت کے فروغ اور دیہی معیشت کے فروغ کے لیے 40سے زائد اشیا کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے بزنس کلسٹر بنائے جائیں گے۔ تمام کوریڈروز کو نو ایکو لوجیکل زون میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ مختلف اقسام کے ایگرو بیسڈ بزنس کو ڈیولپ کیا جا سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔