- درجہ بندی کرنے کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
ڈنمارک میں چمگادڑ دوست اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب
کوپن ہیگن: ڈنمارک کے ایک شہر زیودوک نائیکوپ میں عوام نے ایسی اسٹریٹ لائٹس نصب کی ہیں جو چمگادڑوں کی حرکات پر اثر انداز نہیں ہوتیں اور عام روشنیوں کے برخلاف یہ روشنیاں جانور دوست بھی ہیں۔
ایک سال قبل فلپس کمپنی نے ڈنمارک کے ایک سروے میں کہا تھا کہ خاص طور پر تیار کردہ سرخ ایل ای ڈی لائٹس چمگادڑوں کے برتاؤ اور اڑان پر کوئی منفی اثر نہیں ڈالتیں اور انہیں ان روشنیوں سے کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔
چمگادڑوں کی کئی اقسام مکمل اندھیرے پر انحصار کرتی ہیں وہ سڑک پر پیلی سوڈیم روشنیوں اور سفید ایل ای ڈی سے دور بھاگتی ہیں۔ اس طرح انہیں اڑنے اور شکار کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ دوسری جانب چھوٹے کیڑے روشنیوں کے گرد جمع رہتے ہیں اور چمگادڑیں وہاں سے دور رہتے ہوئے بھوکی رہتی ہیں اور ان کی آبادی بھی کم ہوسکتی ہے۔ چمگادڑوں کی آبادی کم ہونے سے قدرتی توازن متاثر ہوسکتا ہے اور یوں کیڑے مکوڑوں کی تعداد توقع سے بھی بڑھ جاتی ہے۔
اس نازک توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے فلپس کمپنی نے 2017ء میں ایک تجربہ کیا تھا جو ہالینڈ کی مشہور جامعات کے تعاون سے انجام دیا گیا۔ اس میں کھمبوں مپر سفید، سرخ اور سبز ایل ای ڈی روشنیاں لگائی گئی تھیں۔ تینوں رنگوں کی روشنیاں اسی شدت پر تھیں جو ملک میں استعمال ہورہی ہیں۔
معلوم ہوا کہ چمگا دڑوں کو سرخ روشنیوں سے کوئی فرق نہیں پڑا اور وہ معمول کے تحت پرواز کرتی رہیں جبکہ سبز اور سفید روشنیوں سے انہیں تکلیف ہوئی۔ اس طرح سرخ روشنی کی طول موج (ویولینتھ) سے ان جانوروں کو کوئی الجھن نہیں ہوئی۔
زیودوک نائیکوپ کا علاقہ نایاب چمگادڑوں کا مسکن ہے جن کی بقا ماحولیاتی توازن کے لیے بہت ضروری ہے اور اسی بنا پر اب یہاں ماحول دوست سرخ روشنیاں لگائی گئی ہیں۔ اب 89 ہاؤس سسٹین ایبل ہاؤسنگ کے نام سے اس پروجیکٹ کا آغاز ہوچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔