افطار میں ٹھنڈے شربت پینے سے گلے کا وائرس شدت اختیار کر گیا

طفیل احمد  پير 11 جون 2018
یخ مشروبات سے گلے کی جھلی سوجھ جاتی ہے،انفیکشن کے بعدگلا خراب ہوجاتاہے اوراس سے شدیدبخاربھی ہورہا ہے،ماہرین طب۔ فوٹو: محمد نعمان/ایکسپریس

یخ مشروبات سے گلے کی جھلی سوجھ جاتی ہے،انفیکشن کے بعدگلا خراب ہوجاتاہے اوراس سے شدیدبخاربھی ہورہا ہے،ماہرین طب۔ فوٹو: محمد نعمان/ایکسپریس

کراچی: رمضان المبارک میں افطار کے وقت یخ اور ٹھنڈے مشروبات پینے سے گلے کا وائرس شدت اختیار کررہا ہے۔

جناح اسپتال کے ای این ٹی پروفیسر عثمان اور پروفیسر سمیر قریشی نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ کراچی میں افطارکے دوران 25 روزوں کے دوران مسلسل یخ ٹھنڈے مشروبات پینے سے گلے کی بیماریاں شدت اختیار کرگئی ہیں یہ بیماریاں بڑوں سمیت چھوٹے بچوں میں بھی رپورٹ ہورہی ہیں گلے کا انفیکشن تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ اس وقت کراچی میں گلے کا وائرس بھی شدت اختیار کررہا ہے۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ افطار میں شہری مشروبات ضرور پئیں لیکن یخ ٹھنڈے مشروبات پینے سے گلے میں الرجی اور سوجن کے مسائل جنم لے رہے ہیں افطار میں یخ ٹھنڈے مشروبات کے ساتھ تلی ہوئی اشیا کھانے سے گلے میں طبی مسائل پیدا ہورہے ہیں تیل سے تلی ہوئی اشیا سے گلے میں الرجی اور خرابی پیدا ہورہی ہے لہٰذا افطار کے وقت یخ ٹھنڈے مشروبات پینے سے گریز کریں مشروبات معمولی ٹھنڈے پینے سے گلے کی بیماریاں نہیں ہوں گی۔

پروفیسر عثمان اور سمیر قریشی کا کہنا تھا کہ گلے میں خرخراہٹ محسوس ہونے پر نیم گرم پانی کے غرارے انتہائی مفید ہیں جو گلے میں ہونے والی سوجن کو بھی ختم کرتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ اینٹی الرجی دوا بھی استعمال کرنا ضروری ہوتی ہے ،یخ ٹھنڈے مشروبات کے مسلسل استعمال سے گلا اندر سے پک جاتا ہے اور سانس وغذا کی نالی پر بھی سوجن آجاتی ہے ایسی صورت میں نیم گرم پانی سے کئی بار غرارے کیے جائیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔