پاک سر زمین شاد باد…

شیریں حیدر  ہفتہ 11 اگست 2012
 Shireenhaider65@hotmail.com

[email protected]

پھر آمد آمد ہے ، جشن آزادی کی، ملک بھر میں جوش و خروش دیکھنے میں آ رہا ہے… پاکستان کی پینسٹھویں سالگرہ منانے کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں، مگر کیا کسی نے پاکستان سے بھی پوچھا ہے کہ اس موقع پر اس کے کیا تاثرات ہیں…

… کیا بتاؤں کہ کیا کیا سوچ نہیں آتی، میری سالگرہ منانے کا اہتمام ہے اور مجھے ہی خوشی نہیں ہو رہی۔ یہ لفظ تو اپنے معانی و مطالب کھو چکا ہے میرے لئے، سب کے چہروں کی رونق ماند لگتی ہے، سب کچھ بناوٹی سا لگتا ہے… میری سالگرہ کے ترانے کیا مفہوم رکھتے ہیں، جس ترانے کو ملک میں جا بجا ہر روز گایا جاتا ہے اس کے معانی بھی کسی کو کیا معلوم…

پاک سر زمین شاد باد
کشور حسین شاد باد
تو نشان عزم عالیشان ارض پاکستان…
مرکز یقین شاد باد

کون سی پاک سر زمین اور کہاں کا حسن… کبھی تھا وہ حسن کہ جس کے چہار عالم میں چرچے تھے، وہ حسن کہ جو اس کے پہاڑوں میں تھا، برفانی میدانوں میں تھا، خوبصورت وادیوں میں تھا… جن وادیوں کو جنت نظیر کہا جاتا تھا۔ اب وہ وادیاں بارود کی بو سے مہکتی ہیں… پاک سر زمیں کیا رہی جو بڑی طاقتوں کے ناپاک ارادوں کی زد میں آ کر ان کے ناپاک قدموں تلے روندی جا چکی ہے۔ جن عزائم کا تذکرہ ہے وہ عزائم خاک ہوئے، اقوام عالم میں جس ملک کو عظمت کا نشان بن کر جینا تھا، جہاں سب کو سر اٹھا کر رہنا تھا وہاں خود پر ہی یقین نا پید ہو گیا ہے۔اس ارض پاک کو اب ارض پاک کہے کوئی تو مذاق سا لگتا ہے، اور اس کا ذمے دار کون ہے؟

پاک سر زمین کا نظام
قوت اخوت عوام
قوم ملک سلطنت پائندہ تابندہ باد
شاد باد منزل مراد

کون سا نظام؟ کیا کوئی نظام ہے یہاں… کون سا کاروبار حیات ہے جو کسی بھی نظام کے تحت چل رہا ہے؟ نظام حکومت ہے تو وہ بھی اغیار کے ہاتھوں میں، نظام مملکت ہے تو بد طینت لوگوں کے ہاتھوں میں، نظام تعلیم جاہلوں کی اجارہ داری کے تحت ، مالی نظام لالچیوں کے ہاتھوں میں، نظام قانون ان ہاتھوں میں جو قانون کو چند ٹکوں کے عوض بیچ دیتے ہیں… غرض کون سا نظام ہے جس کی بات کی جائے اور وہ درست چل رہا ہو؟ عوام کی کیا قوت ہو گی جو حالات کی چکی میں گیہوں کی طرح پس چکے ہیں اور ان کی نہ کوئی انا ہے نہ کوئی رضا۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اس ملک میں کون سا نظام اسلامی طریقے سے چل رہا ہے…

جس مذہب کا ماننے والاخلیفہ خود کو عوام کا خادم سمجھتا ہو اور کہے کہ اگر دریائے فرات کے کنارے پر کوئی کتا بھی پیاس سے مر جائے تو حاکم جواب دہ ہے… اس مذہب کے بظاہر ماننے والے کیسے اپنے عوام کو سڑکوں کے کناروں پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر تڑپتے اور مرتے ہوئے دیکھ کر سکون سے سو جاتے ہیں، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا عوام کے مسائل کے حل کی کاوش کرنے کی بجائے ان کے اپنے شاہی اخراجات ہر روز بڑھتے ہی چلے جاتے ہیں۔ قوم، ملک اور سلطنت ایسی انارکی کا شکار ہیں کہ کسی کو اپنے ابتلا سے آگے کچھ نظر ہی نہیں آتا… اپنے اپنے مسائل کے کوکون میں بند، خود پر ریشم کے کیڑوں کی طرح اپنے گرد اپنے مسائل کی غلاظتوں کے خول چڑھائے!!! کوئی صورت ان کے پائندہ اور تابندہ رہنے کی نظر نہیں آتی……

پرچم ستارہ و ہلال
رہبر ترقی و کمال
ترجمان ماضی شان حال ان استقبال
سایہء خدائے ذوالجلال

یہ سبز پرچم… جسے دیکھ کر اس ملک کے عوام کی دلوں کی دھڑکنیں تیز تر ہو جاتی ہیں، جسے ایک عام پاکستانی دنیا بھر میں ہر حال میں بلند رکھنے کا خواہش مند ہوتا ہے، اس کی خوب صورتی اس وقت ماند پڑ جاتی ہے جب اسے مگرمچھوں جیسے بڑے بڑے کردار… اپنی گھٹیا خواہشات کی تسکین کی خاطر قدموں تلے روند دیتے ہیں! ترقی کی وہ شاہراہ جس کا رہبر حفیظ جالندھری مجھے کہہ گئے تھے کہ یہ ملک اقوام عالم میں جانے کن درجات کو پہنچے گا، وہ اس شاہراہ پر ایک قدم آگے کو دھرتا ہے تو اس کے چھ قدم پیچھے پڑتے ہیں۔ جس بلندی کے خواب اقبال نے دیکھے اور جس محنت سے جناح نے ان خوابوں کی عملی شکل بنائی… وہ سب رائیگاں ہے۔

واقعی اگر اس ملک کو کوئی چیز بچا پائی ہے یا جیسے تیسے چلا رہی ہے تو وہ رب ذوالجلال کا سایہ ہی ہے، وہی ہے جس نے تھوڑی بہت عزت بچا رکھی ہے کہ یہ ملک اسی کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، اسی کے بھیجے گئے آخری پیغمبر کی تعلیمات پر عمل درآمد کرنے کی آزادی حاصل کرنا اس ملک کے حصول کا مقصد قرار پایا تھا… اسی لیے وہ سب کی بدنیتوں کے با وصف اس ملک کو مٹنے نہیں دیتا۔ دشمنوں کے عزائم لاکھ قوی سہی مگر جب اس کی ذات کا سایہ ہے تو غم کاہے کا… مگر اس کی ذات نے بھی تو حدیں مقرر کر رکھی ہیں، جب کوئی حد پھلانگ جاتا ہے تو اس کی رسی کاٹ دی جاتی ہے۔

جانے کیا کیا بر ا کر کے … آپ نے، آپ سب نے اس ملک کا نام ڈبو دیا ہے، اس ملک کا باشندہ کہلانے میں آپ کو بھی شرمندگی محسوس ہوتی ہے… کس منہ سے ترانہ گاتے ہیں آپ جب اس کا کوئی مطلب ہے نہ مقصد، کس منہ سے میری سالگرہ پر آپ کہیں گے، ’’ پاک سر زمین شاد باد‘‘ ؟؟؟؟؟

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔