این ایچ اے، 5 سال میں 498 ارب کے 2813 کلومیٹر کے 35 منصوبے مکمل

خصوصی رپورٹر  منگل 12 جون 2018
چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے اہم سیکشنز بھی مکمل کیے گئے۔ فوٹو: فائل

چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے اہم سیکشنز بھی مکمل کیے گئے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے1460کلومیٹر طویل 25 منصوبوں پر تعمیراتی کام جاری ہے، 21 منصوبے پلاننگ اور پروکیورمنٹ کے مرحلے میں ہیں جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے پانچ سال کے دوران 498 ارب روپے مالیت سے 2813 کلومیٹر موٹرویز اور قومی شاہراہوں کے مجموعی طور پر 35 منصوبے مکمل کیے گئے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے پانچ سال کے دوران 498 ارب روپے مالیت سے 2813 کلومیٹر موٹرویز اور قومی شاہراہوں کے مجموعی طور پر 35 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں ان منصوبوں میں قلات کوئٹہ چمن شاہراہ، 193 کلومیٹر گوادر تربت ہوشاب شاہراہ، 449 کلومیٹر طویل ہوشاب پنجگور ناگ بسیمہ شاہراہ، 57 کلومیٹر خضدار شہداد کوٹ اور کولپور بائی پاس کے منصوبے شامل ہیں۔

اسی طرح چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے اہم سیکشنز بھی مکمل کیے گئے، جن میں 335 کلومیٹر طویل خنجراب رائے کوٹ سیکشن، ہزارہ موٹروے، کراچی حیدرآباد موٹروے ایم نائن، 56 کلومیٹر خانیوال ملتان موٹروے، 58 کلومیٹر فیصل آباد گوجرہ موٹروے، گوجرہ ٹوبہ ٹیک سنگھ موٹروے اور ملتان شجاع آباد موٹروے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

صوبہ سرحد میں 47 کلومیٹر طویل ہزارہ موٹروے کے برہان شاہ مقصود انٹرچینج سیکشن کا افتتاح کیا گیا۔ یہ خیبر پختونخوا میں موٹروے کی تعمیر کا پہلا منصوبہ ہے جبکہ لواری ٹنل کا منصوبہ جوکئی عشروں سے نامکمل چلا آرہا تھا,اس کو کامیابی سے جولائی 2017 میں مکمل کیا گیا۔ اس سرنگ کی تکمیل سے چترال کا پورے ملک سے پورا سال رابطہ ممکن ہوگیاہے۔

منصوبے کی تکمیل سے اس علاقے میں معاشی اور معاشرتی ترقی کے وسیع میسر آئے ہیں۔ صوبہ سندھ کراچی حیدر آباد موٹروے(ایم نائن) کی تعمیر کا منصوبہ بھی خاص طور قابل ِذکر ہے، جس کے پہلے سیکشن کو مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھولا جا چکا ہے جبکہ لیاری ایکسپریس وے کا 14 سال سے جاری منصوبہ بھی کامیابی سے مکمل کیا گیا۔ یہ منصوبہ کراچی کی عوام کیلئے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، جس سے کراچی شہر کے اندر ٹریفک کو منضبط کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔

لاہور عبدالحکیم موٹر وے این ایچ اے کا ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے,جس کے 166 کلومیٹر طویل شرقپور رجانہ سیکشن کو دو سال سے بھی کم ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے یہ منصوبہ لاہور اور ملتان کے درمیان کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ لاہور سیالکوٹ موٹروے پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔