زارا شیخ کی گلوکاری اور ڈائریکشن کے میدان میں اننگز کی شروعات

قیصر افتخار  بدھ 13 جون 2018
پاکستان میں اچھی اورمعیاری فلمیں بننے کا رجحان توشروع ہوچکا،لیکن ابھی تک ڈرامائی انداز ختم نہیں کیا جاسکا:زاراشیخ

پاکستان میں اچھی اورمعیاری فلمیں بننے کا رجحان توشروع ہوچکا،لیکن ابھی تک ڈرامائی انداز ختم نہیں کیا جاسکا:زاراشیخ

 لاہور: اداکارہ وماڈل زارا شیخ نے گلوکاری اورڈائریکشن کے میدان میں اپنی اننگز کی شروعات کردی انھوں نے حال ہی میں بطورنعت خواں جہاں نعت ریکارڈ کروانے کے بعد اس کی ویڈیو ڈائریکٹ کی ہے۔

اس سلسلہ میں’’ ایکسپریس ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے زارا شیخ نے کہا کہ میرا فنی سفر فلمی دنیا سے شروع ہوا اورکیرئیرکی پہلی فلم نے ہی ایسی کامیابی حاصل کی کہ آج تک پرستارمجھے یاد رکھے ہوئے ہیں۔ فنی سفرکے دوران بہت سے اچھے کردارمیرے حصے میں آئے اورمستقبل میں بھی اچھوتے کردارکرتی دکھائی دونگی لیکن اس کے ساتھ میوزک کے شعبے سے بھی میری محبت بہت پرانی ہے۔

مجھے ہمیشہ سے ہی اچھے میوزک نے متاثر کیا اورکبھی کبھارگنگناتی بھی تھی۔ میرے اس ٹیلنٹ کے بارے میں جب میوزک سے وابستہ اہم شخصیات کوپتہ چلا تو انھوں نے مجھے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے پر زوردیا۔ میں نے ایک گیت ریکارڈ بھی کیا تھا، جس کو بہت سراہا گیا لیکن پھر میں اپنی نجی مصروفیات کی وجہ سے میوزک سے دورہوگئی، لیکن اب دو سال کے وقفے کے بعد میں نے دوبارہ سے شوبز میں اپنا کام شروع کردیا ہے۔ میں نے ماہ رمضان کی مناسبت سے دونعتیں ریکارڈ کی تھیں، جن کی ویڈیو کی ڈائریکشن خود دے رہی ہوں، جبکہ بطورڈائریکٹر بہت جلد کسی بڑے پروجیکٹ پرکام کرتی دکھائی دونگی۔

انھوں نے کہا کہ میں ایک فنکارہ ہوں اورخود کوکسی ایک شعبے تک محدودنہیں رکھ سکتی۔ جہاں تک بات اداکاری کی ہے تووہ بھی ان دونوں شعبوں کے ساتھ جاری رہے گی۔ فلمی صنعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے زارا شیخ نے کہا کہ پاکستان میں اچھی اورمعیاری فلمیں بننے کا رجحان توشروع ہوچکا ہے لیکن ابھی تک فلموں سے ڈرامائی انداز ختم نہیں کیا جاسکا، جس پرکام ہونا چاہیے۔ کیونکہ فلم اورٹی وی ڈرامہ میں ایک واضح فرق ہوتا ہے، جس کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔