این ایچ اے نجی شراکت سے مزید5 منصوبے شروع کرے گی

حسیب حنیف  بدھ 13 جون 2018
1.8ارب لاگت آئے گی،پرائیویٹ پارٹنرشپ سے3.4ارب کے4منصوبوں پرکام ہوچکا
فوٹو: فائل

1.8ارب لاگت آئے گی،پرائیویٹ پارٹنرشپ سے3.4ارب کے4منصوبوں پرکام ہوچکا فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کھاریاں موٹروے ، پشاور نوشہرہ ایکسپریس وے اور کراچی نار درن بائی پاس کو 4 لائن پر مشتمل موٹر وے بنانے سمیت 1ارب 83کروڑ ڈالر لاگت سے 5 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے کراچی حیدرآباد موٹر وے سمیت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت گزشتہ 5 سال کے دوران 3ارب 38کروڑ ڈالر کے 4 میگامنصوبے شروع کر رکھے ہیں۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ملک کے دور افتادہ علاقوں تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے قومی شاہراہوںاور موٹرویز کے منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کیلیے این ایچ اے کے مرکزی دفتر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا سیل قائم کیا ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں کو موٹرویز اور ہائی ویز کی تعمیر کیلیے اراضی کے حصول اور قانونی مشاورت فراہم کی جاتی ہے،این ایچ اے کی جانب سے گزشتہ 5سال کے دوران 4 بڑے منصوبے پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں جن میں 357 کلومیٹر لاہوراسلام آباد موٹروے کی ماڈرنائزیشن، 136 کلومیٹر کراچی حیدر آباد موٹروے،89 کلو میٹر لاہور سیالکوٹ موٹروے اور300 کلومیٹر حیدر آبادسکھر موٹروے کے منصوبے شامل ہیں، ان منصوبوںکی مجموعی مالیت 3ارب 38کروڑ ڈالر ہے جبکہ این ایچ اے کی جانب سے مستقبل میںنجی شراکت سے مزید 5 منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

ان منصوبوں میں 36 کروڑ 50لاکھ ڈالرلاگت سے70 کلومیٹر سیالکوٹ کھاریاں موٹروے، 51کروڑ 80لاکھ ڈالر لاگت سے 115 کلومیٹر کھاریاںراولپنڈی موٹروے،72کروڑ 70لاکھ ڈالر لاگت سے 294 کلومیٹر پنڈی بھٹیاںملتان موٹروے، 10کروڑ ڈالرلاگت سے43 کلومیٹر نوشہرہ پشاور ایکسپریس وے اور 12کروڑ ڈالرلاگت سے50 کلومیٹر کراچی ناردرن بائی پاس کو4 رویہ موٹروے میں تبدیل کرنے کے منصوبے شامل ہیں، ان منصوبوں پر مجموعی طور پر1ارب 83کروڑ ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے۔ یاد رہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے روڈ نیٹ ورک کی ملک گیر لمبائی 13128 کلومیٹر سے زائدہے اور ملک کی 80 فیصد کاروباری ٹریفک این ایچ اے کے نیٹ ورک سے وابستہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔