- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
ورلڈ ٹریڈ سینٹر نیویارک 16 سال بعد کھول دیا گیا
نیویارک: نیو ورلڈ ٹریڈ سینٹر اسکائی سکریپر نیویارک 16سال بعد کھول دیا گیا۔
یہ 80 منزلہ آفس بلڈنگ ہے جو تھرڈ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے نام سے معروف ہے،یہ عمارت 1079 فٹ (329 میٹر) بلند ہے جسے ایک برطانوی ماہر تعمیرات رچرڈ روجرز نے ڈیزائن کیا ہے 16ایکڑ رقبے پر تعمیر کی گئی ہے اسی ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر 2001 کو دہشت گردوں نے اغوا شدہ طیارہ ٹکرایا تھا جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر 2700 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
11 ستمبر 2001 کی تباہی کے بعد ٹریڈ سینٹر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تاہم اس میں بعض اوقات سرکاری اداروں، ڈیویلپرز، اور متاثرہ خاندانوں اور انشورنس کمپنیوں کے درمیان اختلافات بھی پیدا ہوئے، اختلافات اور بعض اوقات فنڈ کی کمی کے باعث اس کی تعمیر میں رکاوٹیں بھی پیدا ہوئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔