سوشل میڈیا کی احتجاجی مہم نے گائے کی سزائے موت ختم کرادی

ویب ڈیسک  بدھ 13 جون 2018
گائے کو غیر قانونی طور پر بلغاریہ کی سرحد عبور کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ فوٹو : فائل

گائے کو غیر قانونی طور پر بلغاریہ کی سرحد عبور کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ فوٹو : فائل

بلغراد: سوشل میڈیا پر چلنے والی احتجاجی مہم نے بلغاریہ میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والی گائے کی زندگی بچالی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بلغاریہ کی عدالت نے بغیر قانونی دستاویزات کے سرحد عبور کرنے والی گائے پینکا (Penka) کو سزائے موت سنائی تھی جس پر سوشل میڈیا پر سخت احتجاج جاری تھا جس کے باعث اس کیس نے بین الاقوامی شہرت حاصل کرلی تھی۔ تاہم اب سوشل میڈیا مہم اور بین الاقوامی دباؤ کے بعد گائے کی سزائے موت ختم کردی گئی ہے۔

بلغاریہ کے سرحدی علاقے کے رہائشی شخص کی گائے حاملہ تھی جسے مالک نے پینکا (Penka) کا نام دیا تھا۔ پینکا بلغاریہ کی سرحد عبور کر کے غیر یورپی ملک سربیا میں داخل ہوگئی تھی جہاں قریبی گاؤں کے دیہاتی نے اسے پکڑ کر دیکھ بھال شروع کردی۔ گائے کے مالک نے سربیا کی سرحدی فورس سے رابطہ کیا جنہوں نے گائے کو سرحد عبور کراکے دوبارہ بلغاریہ کی حدود میں داخل کردیا تھا۔

اس واقعے کی اطلاع بلغاریہ کے حکام کو ہوئی تو انہوں نے گائے کو حراست میں لے کر غیر قانونی طور پر غیر یورپی ملک سربیا سے بلغاریہ کی سرحد عبور کرنے کے جرم کی دفعات لگا کر عدالت کے سامنے پیش کیا جہاں حاملہ گائے کو سزائے موت سنائی گئی تاہم سوشل میڈیا پر احتجاج نے بلغاریہ کو سزائے موت کی سزا ختم کرنے پر مجبور کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔