- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر قبضے کیلیے حوثی باغیوں اور سعودی فوجی اتحاد میں جنگ
الحدیدہ: یمن میں حوثی باغیوں کے زیر تسلط الحدیدہ بندرگاہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سعودی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں سے الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول واپس لینے کے لیے سعودی عرب اور اتحادی فوجوں نے پیش قدمی کی جس پر باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ الحدیدہ شہر کی بندرگاہ پر دونوں اطراف سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
الحدیدہ یمن کا چوتھا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 4 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جنگ کا آغاز منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوا جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سعودی اتحادی فوج نے بندرگاہ پر واقع باغیوں کے ٹھکانے پر بمباری حکومت کی جانب سے باغیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد کی۔
واضح رہے کہ باغیوں کو اسلحہ اور اجناس کی فراہمی کا واحد ذریعہ الحدیدہ کی بندرگاہ ہی ہے جو تین سال سے مکمل طور پر باغیوں کے قبضے میں ہے جب کہ محصور عوام کو امداد پہنچانے کے لیے بھی یہی بندرگاہ استعمال کی جاتی ہے اس لیے سعودی اتحادی فوج اور حکومت نے باغیوں کو بندرگاہ خالی کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔