یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر قبضے کیلیے حوثی باغیوں اور سعودی فوجی اتحاد میں جنگ

ویب ڈیسک  بدھ 13 جون 2018
یمن کی بندرگاہ کے قبضے کے لیے اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان جنگ گزشتہ شب شروع ہوئی۔ فوٹو : فائل

یمن کی بندرگاہ کے قبضے کے لیے اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان جنگ گزشتہ شب شروع ہوئی۔ فوٹو : فائل

الحدیدہ: یمن میں حوثی باغیوں کے زیر تسلط الحدیدہ بندرگاہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سعودی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں سے الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول واپس لینے کے لیے سعودی عرب اور اتحادی فوجوں نے پیش قدمی کی جس پر باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ الحدیدہ شہر کی بندرگاہ پر دونوں اطراف سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

الحدیدہ یمن کا چوتھا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 4 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جنگ کا آغاز منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوا جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سعودی اتحادی فوج نے بندرگاہ پر واقع باغیوں کے ٹھکانے پر بمباری حکومت کی جانب سے باغیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد کی۔

واضح رہے کہ باغیوں کو اسلحہ اور اجناس کی فراہمی کا واحد ذریعہ الحدیدہ کی بندرگاہ ہی ہے جو تین سال سے مکمل طور پر باغیوں کے قبضے میں ہے جب کہ محصور عوام کو امداد پہنچانے کے لیے بھی یہی بندرگاہ استعمال کی جاتی ہے اس لیے سعودی اتحادی فوج اور حکومت نے باغیوں کو بندرگاہ خالی کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔