یمن میں اتحادیوں کے الحدیدہ پر حملے جاری، 2 روز میں ہلاکتیں 39 ہوگئیں

خبر ایجنسی  جمعـء 15 جون 2018
ہماری نظر یمن کی زمین پر نہیں،مقصد امن و استحکام کا قیام اور عوام کی مدد ہے،متحدہ عرب امارات نے الزامات کی تردید کر دی۔ فوٹو؛ فائل

ہماری نظر یمن کی زمین پر نہیں،مقصد امن و استحکام کا قیام اور عوام کی مدد ہے،متحدہ عرب امارات نے الزامات کی تردید کر دی۔ فوٹو؛ فائل

صنعا / ابو ظبی: اتحادی فوج کے حوثی باغیوں کے خلاف یمن کے بندرگاہی شہر الحدیدہ پر فضائی اور زمینی حملے دوسرے روز بھی جاری رہے جب کہ 2 روز کے دوران دونوں طرف سے 39 افراد جاں بحق ہوگئے۔

اتحادی فورسز کی طرف سے یمن کے اہم شہر الحدیدہ پر حوثی باغیوں کے خلاف بدھ کے روز سے جاری حملوں میں مزید تیزی آگئی ہے اور اطلاعات کے مطابق اتحادی فورسز شہر کے ایئرپورٹ سے صرف 2کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ گئی ہیں۔

گزشتہ روز سے الحدیدہ شہر میں جاری جنگ کے دوران 30 باغی اور9 اتحادی فوجی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں بحریہ کا ایک افسر بھی شامل ہے، ہلاکتیں بارودی سرنگوں اور فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی ہیں، حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے حدیدہ کی بندرگاہ پر اتحادیوں کی ایک جنگی کشتی کو 2 میزائلوں سے تباہ کر دیا ہے۔

دوسری طرف بندرگاہ کے ڈائریکٹر دائود فادیل نے کہا ہے کہ بندرگاہ پر تمام کام معمول کے مطابق جاری ہے، برطانیہ میں متعین متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن میں عرب اتحادی فوج کے آپریشن کا مقصد خطے میں ایک اور حزب اللہ کو سراٹھانے سے روکنا ہے، انھوں نے کہا کہ حوثی باغی یمن کی حزب اللہ ہیں۔

ادھر الحدیدہ شہر میں مقامی شہریوں نے تصدیق کی ہے کہ حوثی ملیشیا کے سرکردہ عہدیدار، ان کے سرپرست اور شہر میں بڑی بڑی جائیدادوں کے مالک بھی اپنی جائیدادیں دوسرے شہریوں کو فروخت کر کے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔