- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
یونان اور مقدونیہ کے درمیان بلقان کے نام کا تنازع 27 سال بعد حل
ایتھنز: یونان اور مقدونیہ کے وزرائے اعظم طویل بحث و مباحثے کے بعد بلقان کے نام کے تنازعے کا حل ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے اب بلقان کا نام ’ری پبلک آف نارتھ مقدونیہ‘ رکھا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان اور مقدونیہ نے 1991ء سے بلقان کے لیے نئے نام پر پیدا ہونے والے اختلاف کو اتوار کے روز ایک تاریخی عبوری معاہدے پر دستخط کر کے حل کردیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد جزیرہ نما بلقان کی چھوٹی سی ریاست اپنا نام تبدیل کر کے اب ’ری پبلک آف نارتھ مقدونیہ‘ رکھ سکے گی۔ اس معاہدے پر دونوں ملک کے اہم حکام نے دستخط کیے۔
یونان کے وزیراعظم الیکس سپراس اور مقدونیہ کے وزیراعظم زوران زائف نے بلقان کے لیے نیا نام رکھنے کے معاہدے کا اعلان ایک ملاقات میں طے پانے والے معاہدے کے بعد کیا۔ اس موقع پر یونان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی واقع ہوگی اور یہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے ایک جرات مندانہ، تاریخی اور ضروری قدم ہے۔
مقدونیہ کے وزیراعظم زوران زائف نے میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں یونان اور مقدونیہ اپنے ماضی کو بھلا کر بہتر مستقبل کی جانب مشترکہ سفر کا آغاز کریں گے اور اس اہم موقع کی فراہمی پر یونان کے وزیراعظم کا شکر گزار بھی ہوں یہ معاملہ 1991ء سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا باعث تھا۔
واضح رہے کہ جزیرہ نما بلقان جنوب مشرقی یورپ کے خطے کا تاریخی و جغرافیائی نام ہے۔ اس علاقے کا رقبہ 5 لاکھ 50 ہزار مربع کلومیٹر اور آبادی تقریبا 55 ملین ہے۔ اس خطے کو یہ نام کوہ بلقان کے پہاڑی سلسلے پر دیا گیا جو بلغاریہ کے وسط سے مشرقی سربیا تک جاتا ہے۔ اسے اکثر جزیرہ نما بلقان بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے تین جانب سمندر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔