- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
ایک انوکھے گاؤں کا تذکرہ؛ جہاں خواتین بال نہیں کاٹتیں
دنیا قدیم تہذیبوں کا گہوارہ ہے مگر اکثر اقوام جدت پسندی کی روش پر چل کر اپنی قدیم تہذیب اور رسوم و روایات کو بھلا چکی ہیں۔ اس کے باوجود اب بھی دنیا میں بعض ایسے نسلی گروپ بستے ہیں جو اپنی ہزاروں سالہ تہذیب سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہی میں سے ایک چین کا ’’یاؤ‘‘(Yao)نسلی گروپ بھی شامل ہے جو آج بھی اپنی دو ہزار سالہ روایات کا امین ہے۔
چینی صوبے ،گوانگژی کے قصبے ’’ہوانگ لو‘‘ میں دو ہزار سال سے رہائش پذیر اس قبیلے میں ابتدا سے ایک عجیب وغریب رسم چلی آ رہی ہے۔وہ یہ کہ قبیلے کی خواتین زندگی میں صرف ایک بار اپنے بال کٹواتی ہیں… اور وہ شادی سے قبل کاٹے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس قبیلے کی خواتین کے بال حیران کن حد تک لمبے ہوتے ہیں۔ یہاں شاید ہی کوئی ایسی عورت ہو جس کے بال تین فٹ سے کم لمبے ہوں۔ یہاں ایک خاتون کے بال سات فٹ لمبے ہیں جو اس گاؤں کی دیگر تمام خواتین میں سب سے زیادہ لمبے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ خواتین اپنے بالوں کو انتہائی خوبصورتی اور نفاست کے ساتھ سرپر یوں باندھ لیتی ہیں جیسے پگڑی باندھی گئی ہو۔ سرسری نظر دیکھنے پر ایسے لگتا ہے جیسے انہوں نے کوئی سیاہ رنگ کی خوبصورت ٹوپی پہن رکھی ہے۔ مگر جب غور سے دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ دراصل انہوں نے اپنے بالوں کو خوبصورت ڈیزائن دے کر اپنے سرپر لپیٹ رکھا ہے۔ اس قبیلے کی ایک خاص پہچان ان کا مخصوص پہناوا بھی ہے جو سیاہ اور سرخ رنگ کی آمیزش پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس پر خوبصورت کشیدہ کاری کی گئی ہوتی ہے۔اس قبیلے میں کل 78خاندان ہیں اور ان کے افراد کی مجموعی تعداد چھ سو سے زائد ہے۔
قبیلے کی اکیاون سالہ خاتون، پین ژی فینگ نے بھی زندگی میں ایک بار بال کٹوائے ہیں۔ اس کا کہنا ہے ’’بالوں کے حوالے سے نسل درنسل ہمیں ایک اچھی بات سکھائی جاتی ہے۔ ہم بچپن سے ہی بال نہیں کٹواتیں۔ جب ہماری عمر اٹھارہ سال ہوتی ہے تو زندگی میں پہلی بار ہمارے بال کاٹے جاتے ہیں۔ یہ اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ اب لڑکی بالغ ہو گئی ہے اور وہ شادی کر سکتی ہے۔‘‘
کوئی لڑکی جب اٹھارہ سال کی ہوتی ہے تو اس کی بال کٹوائی کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں پورے قصبے کے لوگ شرکت کرتے ہیں۔یہ کٹے ہوئے بال سنبھال کر رکھ لیے جاتے ہیں اور جب اس لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو وہ یہ کٹے ہوئے بال اپنے سر پر موجود بالوں کو باندھنے کے لیے بطور کلپ استعمال کرتی ہے۔ یہاں کٹے ہوئے بال ہی لڑکی کے شادی شدہ ہونے کی علامت ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ لمبے بال رکھنے کا اعزاز بھی ایک چینی خاتون کے پاس ہے جس کا نام ژی کیوپنگ (Xie Qiuping) ہے۔ اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہے۔ مئی 2004ء میں اس کے بالوں کی لمبائی 18فٹ 5.54انچ تھی۔ژی کیوپنگ نے 1973ء سے اپنے بال بڑھانے شروع کیے تھے۔ اب تک کوئی خاتون اس سے زیادہ لمبے بال اگانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
نوشین بٹ
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔