بھارتی ہائیکورٹ نے خالصتان تحریک کی حمایت ناقابل معافی جرم قرار دے دی

خبر ایجنسی  منگل 19 جون 2018
 2 برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ کی درخواست ضمانت خارج،بلونت سنگھ کا کیس کا اس سے موازنہ نہیں، حکام۔ فوٹو : سوشل میڈیا

2 برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ کی درخواست ضمانت خارج،بلونت سنگھ کا کیس کا اس سے موازنہ نہیں، حکام۔ فوٹو : سوشل میڈیا

کھنہ: بھارتی ہائیکورٹ نے خالصتان تحریک کی حمایت جرم قرار دے دی۔

بھارتی ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق فیس بک پر خالصتان کا مطالبہ کرنے اور تشدد پر اکسانا غداری کے زمرے میں آتا ہے، ایسے سنگین جرم کیلیے ضمانت نہیں دی جاسکتی، ہائیکورٹ نے 2 برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔

ہائیکورٹ نے 2برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ جس نے فیس بک پر مٹھا سنگھ نام کی آئی ڈی بنائی تھی ضمانت دینے سے انکار کردیا۔ جج سدیپ اہلوالیہ کی بینچ نے اپنے فیصلے میں عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے فیس بک پر کئی پوسٹ شیئر کیے۔ لوگوں کو تشدد پر اکسایا اور ملک کے مخالفین کی پوسٹ کو فارورڈکیا اور تائید کی۔

واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے 1995کے فیصلے میں بلونت سنگھ کو خالصتان زندہ باد ، راج کریگا خالصہ ، ہندوستانکو پنجاب سے نکال کر دم لیں گے، وغیرہ جیسے نعرے لگانے پر غداری کے جرم کے زمرے سے خارج کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔

اروندر سنگھ کی طرف سے اسی کیس کا حوالے دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بلونت سنگھ کا کیس اس مقدمہ سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔