- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
افغانستان، جنگجوؤں کے حملےمیں 9 پولیس اہلکار جاں بحق
کابل / واشنگٹن: افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے حملوں میں 9 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کے ذرائع نے 2 پولیس اہلکاروں کے لاپتہ ہونے کا بھی بتایا ہے، یہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں، قندوز صوبے کے ضلع دشت آرچی میں کیے جانے والے حملوں کا نشانہ 2 پولیس چیک پوسٹیں تھیں۔
ان حملوں میں 7 سے زائد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملوں کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ ان حملوں میں 19 افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے، دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر طالبان رضا مند ہوں تو امریکا مذاکرات کیلیے تیار ہے، امریکی اور بین الاقوامی فورسز کے کردار پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔
امریکا مذاکرات کی حمایت، شمولیت اور اس میں تعاون کیلیے تیار ہے، غیر ملکی ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر طالبان امن مذاکرات کا حصہ بنے تو ٹرمپ انتظامیہ طالبان کے ساتھ افغانستان میں امریکی اور بین الاقوامی فورسز کے کردار پر بات کر سکتی ہے، واضح رہے کہ افغان حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جنگ بندی کا فیصلہ سامنے آیا تھا جس کے بعد طالبان نے بھی آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
عیدالفطر کے موقع پر طالبان اور افغان فوسرز کی بغل گیر ہونے کی تصویریں منظر عام پر آنے کے بعد افغان حکومت نے جنگ بندی میں مزید 10دن کی توسیع کردی تھی جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا، مائیک پومپیو نے کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں افغان شہریوں اور امن مذاکرات کی ضرورت میں عالمی فورسز کے کردار پر زور دیا، انھوں نے کہا کہ امریکا مذاکرات کی حمایت، شمولیت اور اس میں تعاون کیلیے تیار ہے، خیال رہے کہ طالبان کا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ افغانستان سے امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی فورسز کے انخلا کے بغیر امن مذاکرات کی گنجائش موجود نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔