ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد کوعہدے سے ہٹا دیا گیا

ویب ڈیسک  بدھ 20 جون 2018
عاصمہ حامد بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرائض سرانجام دیتی رہیں گی فوٹو: فائل

عاصمہ حامد بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرائض سرانجام دیتی رہیں گی فوٹو: فائل

 لاہور: نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کی ہدایت پر شہباز شریف حکومت کے آخری دنوں میں تعینات ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد اور 10 لاء افسران کوعہدے سے ہٹا دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کے حکم پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد کوعہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تاہم وہ بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرائض سرانجام دیتی رہیں گی۔ عاصمہ حامد کوعہدے سے ہٹانے کے بعد ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل کو ایڈووکیٹ جنرل کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

نگراں حکومت نے سابقہ حکومت کے آخری دنوں میں تعینات 10 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو بھی عہدے سے ہٹادیا ہے۔ فارغ ہونے والوں میں بیرسٹر اسجد سعید، عامر ثنااللہ، محمد طارق محمود، احمد حسن رانا، محمد طارق ندیم، بیرسٹر بشری صادق، آصف بھٹی، چودھری محمد جواد یعقوب، خالد مسعود غنی، بیرسٹر امیرعباس علی شامل ہیں۔ نگراں وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عاصمہ حامد پنجاب کی پہلی خاتون ایڈووکیٹ جنرل تعینات

ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد کو ہٹانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے آخری ایام میں نوازنے کے لئے عاصمہ حامد کی تقرری کی تھی ، انہیں ہٹانے کا فیصلہ درست قدم ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پنجاب کی ضلعی انتظامیہ کو بھی جلد ازجلد تبدیل کیا جائے۔

عاصمہ حامد کو سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے حکومت ختم ہونے سے 2 دن قبل ایڈووکیٹ جنرل تعینات کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف اور نگراں کابینہ نے عاصمہ حامد کی بطور ایڈووکیٹ جنرل تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر اور نگراں وزیراعلی پنجاب کو خط لکھ کر عاصمہ حامد کی بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعیناتی کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔