کرپشن کے پیسے کو ایمنسٹی نہیں ملے گی، طارق پاشا

بزنس رپورٹر  ہفتہ 23 جون 2018
جوظاہرکیابغیرسوال مانیں گے،کراچی چیمبر میں خطاب،تاجروں نے سوالات کی بھرمار کر دی۔ فوٹو:فائل

جوظاہرکیابغیرسوال مانیں گے،کراچی چیمبر میں خطاب،تاجروں نے سوالات کی بھرمار کر دی۔ فوٹو:فائل

 کراچی:  کراچی چیمبر نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی اراکین کو آگہی دینے کیلیے چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا اور اسٹیٹ بینک کے سینئر ڈائریکٹر سلیم اﷲ کو چیمبر مدعو کیا، دلچسپی رکھنے والے کاروباری افراد کی بڑی تعداد نے اجلاس میں شرکت کی اور سوالات کی بھرمار کر دی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اندرون و بیرون ملک جائیداد اور اثاثہ جات ظاہر کرنے کا بہترین اور آخری موقع ہے، دنیا بھر میں دہشت گردی کو سرمائے کی فراہمی اور منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے سخت قوانین بنائے جارہیں، اس لیے اپنی محنت سے اثاثہ بنانے والے پاکستانیوں کے لیے یہ بہترین موقع ہے، پاکستان عالمی کمیونٹی کا حصہ ہے اس لیے دہشت گردی اور کرپشن کے سرمائے کو قانونی تحفظ نہیں دے سکتے، ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پاکستانیوں کی محنت کے اثاثے اور سرمائے کو قانونی حیثیت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دبئی سے ابتدائی طور پر 100 پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تفصیلات مانگی گئی تھیں جن میں سے 55کے کوائف آچکے ہیں، نئی قانونی سازی کے بعد ایف بی آر خاندان کے افراد کے کوائف جاننے کے لیے نادرا کے ڈیٹا سے بھی مدد لے سکتا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم میں جو کچھ بھی ظاہر کیا جائے گا بغیر کسی سوال کے قبول کیا جائے گا، ظاہر کردہ اثاثوں پر مزید کوئی ویلتھ ٹیکس نہیں مانگا جائے گا۔ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے قیمتی نوادرات، گاڑیاں اور قیمتی پینٹگز بھی ڈکلیئر کی جاسکتی ہیں، بیرون ملک جائیداداور اثاثوں کے ساتھ زیورات، نقد رقوم ، کاروبار میں لگا سرمایہ بھی ڈکلیئر کیا جاسکتا ہے۔

طارق محمود پاشا نے کہا کہ عید کے بعد ایمنسٹی اسکیم میں تیزی آئی ہے،یہ اسکیم کاروباری طبقے کے لیے ہے جو ملکی قوانین کی وجہ سے اپنی رقم باہر لے گئے لیکن ایمنسٹی اسکیم کرپشن اور کرائم کے پیسے کے لیے نہیں ہے، کاروباری طبقہ اپنا رزق حلال جس پر ٹیکس نہیں دیا اسے واپس لے آئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔