اگر الیکٹیبل آج ضروری ہیں تو پھر دھرنے کیوں دیئے، طاہر القادری

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 جون 2018
دوبارہ اُنہی لوگوں کو پارلیمنٹ جاتے ہوئے دیکھ رہا ہوں جن کو قوم گالیاں دیتی رہی، سربراہ عوامی تحریک فوٹو:فائل

دوبارہ اُنہی لوگوں کو پارلیمنٹ جاتے ہوئے دیکھ رہا ہوں جن کو قوم گالیاں دیتی رہی، سربراہ عوامی تحریک فوٹو:فائل

 لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس نظام کے خلاف لڑتے رہے ہیں اس کا حصہ نہیں بن سکتے۔

ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا کہ کچھ لوگ آج کہتے ہیں کہ الیکٹیبل آج پارٹی کی ضرورت ہیں، اگر الیکٹیبل ضرورت ہیں تو پھر دھرنے کیوں دیئے، ایک طرح کے چہرے ہر بار ہر اسمبلی میں نظر آتے ہیں، خدا جانے یہ مذاق کب تک ہوتا رہے گا، 25 جولائی کو دوبارہ اُنہی لوگوں کو پارلیمنٹ جاتے ہوئے دیکھ رہا ہوں جن کو قوم ڈھائی سال سے گالیاں دے رہی ہے، مجھے خدشہ ہے کہ انتخابات کے بعد ادارے مزید کمزور اور ملک میں عدم استحکام آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن لڑنے کی سائنس جاننے والوں کو ہی ٹکٹ دیں گے، عمران خان

طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں احتساب کو مذاق بنا دیا گیا، آج تک کسی ایک کیس کا فیصلہ نہیں ہوا، کرپشن ہوائی جہاز پر جبکہ احتساب بیل گاڑی پر سفرکررہے ہیں، اس ملک میں فیصلے کب ہوتے ہیں، کئی کیس جن کی بحث مکمل ہوچکی ہے ان کا فیصلہ نہیں سنایا گیا، ‏کیا یہ جمہوریت ہے کہ آج تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف نہیں ہوا، ہم اس بددیانت نظام کا حصہ ہیں نہ بنیں گے، ہماری جنگ اس نظام کی تبدیلی اور اصلاحات کی ہے، پارلیمنٹ کے اندر عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کیا گیا۔

سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات ہوئیں نہ احتساب میں سنجیدگی نظر آئی، ایسے الیکشن کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں ملک و قوم کی کوئی بھلائی نہیں، پارلیمنٹ میں امیدواروں کی اہلیت تبدیل کرنے والوں میں داڑھی اور بغیر داڑھی والے دونوں شامل ہیں، سیکڑوں ایسے امیدوار بھی الیکشن لڑنے کے اہل قرار دیے جارہے ہیں جن پر منی لانڈرنگ، قتل و غارت گری، انسانی اسمگلنگ، کرپشن، بدعنوانی جیسے سنگین الزامات ہیں، آئین کے آرٹیکل 62,63 کا قتلِ عام ہو رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔