- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
بحری جہازوں کو سمندری لہروں کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے والا خصوصی کیمیکل
مشی گن: مشی گن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے امریکی بحریہ کے جہازوں کے لیے خصوصی کیمیکل تیار کیا ہے جو پانی سمیت دیفر مائع کے خلاف مزاحمت رکھتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بحری جہازوں کو سمندری لہروں کی مزاحمت سے پیدا ہونے والے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے سائنس دان ایسا کیمیکل تیار کرنے میں استعمال ہوگئے جس سے جہاز کو رنگنے کے بعد نہ صرف یہ کہ جہاز کی رفتار تیز ہوجائے گی بلکہ فیول کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔
یہ کیمیکل مشی گن یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے امریکی بحریہ کی درخواست پر تیار کیا ہے جو کہ پانی، آئل، الکوحل اور یہاں تک کے مکھن کے خلاف بھی مزاحمت رکھتی ہے۔ اس کیمیکل سے جہاز کو رنگا جائے گا جس کے بعد بحری جہاز پانی ، آئل اور دیگر مائع کو جذب نہیں کرسکے گا۔ جس کے باعث جہاز کی رفتار میں اضافہ ہو جائے گا کیوں کہ یہ سمندری لہروں کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے اور سمندر کا پانی جذب نہ کرنے کے باعث جہاز کا وزن بھی نارمل رہے گا اس طرح رفتار میں تیزی اور وزن نہ بڑھنے کے باعث بحری جہاز میں استعمال ہونے والی فیول کی مقدار میں بھی کمی واقع ہوجائے گی اور کارکردگی میں اضافہ ہوجائے گا۔
امریکی بحریہ کے شعبے آفس آف نیول ریسرچ نے اس تحقیق کے اخراجات برداشت کیے ہیں جب کے مشی گن یونیورسٹی کے مٹیریل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر انیش ٹوٹیجا کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے اس حصہ لیا۔ تحقیقی ٹیم نے اس کیمیکل کو Omniphobic کا نام دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔