- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
بحری جہازوں کو سمندری لہروں کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے والا خصوصی کیمیکل
مشی گن: مشی گن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے امریکی بحریہ کے جہازوں کے لیے خصوصی کیمیکل تیار کیا ہے جو پانی سمیت دیفر مائع کے خلاف مزاحمت رکھتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بحری جہازوں کو سمندری لہروں کی مزاحمت سے پیدا ہونے والے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے سائنس دان ایسا کیمیکل تیار کرنے میں استعمال ہوگئے جس سے جہاز کو رنگنے کے بعد نہ صرف یہ کہ جہاز کی رفتار تیز ہوجائے گی بلکہ فیول کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔
یہ کیمیکل مشی گن یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے امریکی بحریہ کی درخواست پر تیار کیا ہے جو کہ پانی، آئل، الکوحل اور یہاں تک کے مکھن کے خلاف بھی مزاحمت رکھتی ہے۔ اس کیمیکل سے جہاز کو رنگا جائے گا جس کے بعد بحری جہاز پانی ، آئل اور دیگر مائع کو جذب نہیں کرسکے گا۔ جس کے باعث جہاز کی رفتار میں اضافہ ہو جائے گا کیوں کہ یہ سمندری لہروں کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے اور سمندر کا پانی جذب نہ کرنے کے باعث جہاز کا وزن بھی نارمل رہے گا اس طرح رفتار میں تیزی اور وزن نہ بڑھنے کے باعث بحری جہاز میں استعمال ہونے والی فیول کی مقدار میں بھی کمی واقع ہوجائے گی اور کارکردگی میں اضافہ ہوجائے گا۔
امریکی بحریہ کے شعبے آفس آف نیول ریسرچ نے اس تحقیق کے اخراجات برداشت کیے ہیں جب کے مشی گن یونیورسٹی کے مٹیریل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر انیش ٹوٹیجا کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے اس حصہ لیا۔ تحقیقی ٹیم نے اس کیمیکل کو Omniphobic کا نام دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔