امریکی عدالت نے آن لائن سیلزٹیکس کی اجازت دے دی

خبر ایجنسی  اتوار 24 جون 2018
9 رکنی بنچ نے فیصلہ 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے دیا جس کے تحت 1992کا پرانا فیصلہ بدل دیاگیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

9 رکنی بنچ نے فیصلہ 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے دیا جس کے تحت 1992کا پرانا فیصلہ بدل دیاگیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے امریکی ریاستوں کو اشیا کی آئن لائن فروخٹ پر ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دے دی۔

امریکی سپریم کورٹ نے انٹرنیٹ کے دور کے آغاز پر 25سال قبل کیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے امریکی ریاستوں کو اشیا وخدمات کی آئن لائن فروخٹ پر ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دے دی۔

9 رکنی بنچ نے فیصلہ 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے دیا جس کے تحت 1992کا پرانا فیصلہ بدل دیاگیا جس میں کہا گیا تھا کہ ریاست صرف فزیکلی موجود کاروبار پر سیلزٹیکس عائد کرسکتی ہے۔ اس تاریخ ساز فیصلے سے امریکی ریاستوں کو ای کامرس سیکٹر سے ریونیو کمانے کا موقع ملے گا۔

سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ساؤتھ ڈاکوٹا کے کیس میں دیا جسے 35 ریاستوں کے ساتھ وفاق کی بھی حمایت حاصل تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔