بینظیرقتل کیس:حتمی چالان تیار،مشرف مرکزی ملزم نامزد

قیصر شیرازی  بدھ 1 مئ 2013
سابق صدرپرویزمشرف کی طرف سے اپنی صفائی میں پیش کیاجانیوالا بیان مستردکردیاگیا فوٹو فائل

سابق صدرپرویزمشرف کی طرف سے اپنی صفائی میں پیش کیاجانیوالا بیان مستردکردیاگیا فوٹو فائل

راولپنڈی:  سابق وزیراعظم بینظیربھٹوشہادت کیس میں گرفتارملزم سابق صدرپرویز مشرف کے خلاف حتمی چالان تیارکرلیاگیاہے جو3مئی کوانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔

چالان میں پرویز مشرف کو بینظیربھٹو قتل کیس کا مرکزی ملزم نامزد کر دیا گیاہے،پرویز مشرف کی طرف سے اپنی صفائی کا پیش کیاجانے والا بیان مسترد کر دیا گیاہے،تفتیشی ٹیم نے متفقہ طور پر قراردیاکہ پرویز مشرف اپنی صفائی میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکے جبکہ ان کے لاف زبانی، تحریری شواہد موجودہیں،دستاویزی شہادتیں بھی ریکارڈ کاحصہ ہیں۔

جس کے ناطے وہ بادی النظرمیں اس کیس کے باقاعدہ ملزم ہیں ، ان کے خلاف چالان میں4فوجداری ودہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں بینظیربھٹوکوقتل کی براہ راست دھمکیاں دینا،اس بابت پرویزمشرف کی بھیجی گئی ای میل اور ٹیلی فونک کالوں کے ریکارڈ کابھی مقدمہ کا حصہ بنا دیا گیاہے۔

بینظیربھٹوکوقتل کرنے کے لیے منظم سازش مجرمانہ تیارکرنا،قتل کی واردات میںباقاعدہ اعانت(مدد)کرنااور دہشتگردی کااقدام کرنا،ان چاروں دفعات21 آئی، 109،120 بی اوردہشت گردی کی دفعہ7اے ٹی اے لگائی گئی ہیں جبکہ ان کیخلاف انٹیلی جنس بیوروکے سابق ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر(ر) اعجازشاہ،وزارت داخلہ کے سابق ترجمان بریگیڈیئر(ر)جاوید اقبال چیمہ، دوامریکی صحافیوں مارک سیگل اوررون سسکنڈ کے بیانات بھی شامل کیے گئے ہیں۔چالان میں ملزم پرویز مشرف کا نام اشتہاری ملزمان کی فہرست سے خارج کر کے گرفتارملزمان کی فہرست میں شامل کرلیاگیاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔