ہالی ووڈ کی شاہکار فلموں سے جڑے حیرت انگیز حقائق

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 جون 2018
ہالی ووڈ فلموں سے جڑے دلچسپ اور حیرت انگیز واقعات۔ فوٹو: فائل

ہالی ووڈ فلموں سے جڑے دلچسپ اور حیرت انگیز واقعات۔ فوٹو: فائل

فن لینڈ: ہالی ووڈ کی فلموں میں اداکاروں کو اپنے کرداروں میں جان ڈالنے کے لیے جو محنت کرنا  پڑتی ہے اسے دیکھ کر دماغ ماؤف ہوجاتا ہے لیکن ہر فلم کے ساتھ دلچسپ حقائق کی ایک داستان جڑی ہوتی ہے۔ تو پھر سب سے پہلے اسٹیفن ہاکنگ کی سوانح حیات پر بننے والی فلم کا ذکر ہوجائے۔

دی تھیوری آف ایوری تھنگ

معروف آنجہانی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ پر بننے والی فلم دی تھیوری آف ایوری تھنگ دیکھنے کے بعد خود اسٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ فلم دیکھتے ہوئے انہیں ایسا لگا کہ جیسے وہ خود کو دیکھ رہے ہیں۔ ہاکنگ نے فلم کو حقیقی بنانے کے لیے اپنی مشینی آواز، میڈل اور آٹوگراف شدہ تحقیقی مقالے بھی دیئے تھے۔

ڈیلاس بائرز کلب

اس فلم کا بجٹ بہت کم اور میک اپ کا بجٹ اس سے بھی کم تھا۔ میک اپ فنکاروں کو صرف ڈھائی سو ڈالر میں سب کرداروں کو تیار کرنا تھا لیکن حیرت انگیز بات اس وقت سامنے آئی جب اس فلم کے میک اپ اور ہیئر اسٹائل کو آسکر ایوارڈ دیا گیا۔

آرماگیڈن

آرماگیڈن ایک دلچسپ فلم تھی اور اسے ناسا نے اپنے تربیتی پروگرام میں افسروں کو دکھایا۔ تمام افسران سے کہا گیا کہ وہ اس فلم میں غلطیاں تلاش کریں جس کے بعد تمام ماہرین نے اس میں 168 غلطیاں ڈھونڈ نکالیں۔

گاڈ فادر

god father

اس فلم میں مارلن برانڈو کے ہاتھوں میں جوبلی دکھائی گئی وہ شوٹنگ کی جگہ آوارہ پھر رہی تھی جسے فلم کا حصہ بنایا گیا۔ اس نے مارلن کی گود میں اتنی مرتبہ میاؤں میاؤں کیا کہ مارلن برانڈو کو بعد میں اپنے ڈائیلاگ دوبارہ ڈب کرانے پڑے۔

جینگو انچینڈ

جینگو انچینڈ کا یہ منظر لیونارڈ ڈی کیپریو کی شاندار محنت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس منظر میں ڈی کیپریو کو میز پر غصے میں ہاتھ مارنا تھا لیکن وہاں موجود چھوٹے شیشے سے اس کا ہاتھ کٹ گیا اور اس سے خون جاری ہونے لگا۔ ڈی کیپریو نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے سین جاری رکھا اور یہ منظر فلم کا حصہ بنا۔ کوئنٹن ٹارنٹینو نے جب اسے کٹ کیا تو سیٹ پر موجود سارا عملہ ڈی کیپریو کے احترام میں کھڑا ہوگیا اور تالیاں بجائیں۔

دی ڈارک نائٹ

اس فلم میں جوکر کا شہرہ آفاق کردار ادا کرنے والے ہیتھ لیجر نے فلم کی شوٹنگ سے قبل خود کو ایک ہوٹل میں ڈیڑھ ماہ تک چھپائے رکھا۔ اس دوران اس نے پورا کردار اپنے اندر اتارنے کی کوشش کی اور جوکر کی ہر ادا کو مہارت سے نبھانے کی پریکٹس کی۔ وہ اپنی ہنسی کے لیے دن میں کئی مرتبہ ہنسنے کی پریکٹس بھی کرتا رہا۔

شنڈلرز لسٹ

اس فلم میں 20 ہزار اضافی (ایکسٹرا) کردار تھے جن کے لیے 1940ء کا لباس بنانا مشکل تھا۔ اس وقت پولینڈ میں معاشی حالت بہت خراب تھی۔ فلم ساز نے ایک اشتہار دیا اور لوگوں نے اپنے وہ کپڑے بھی فروخت کیے جو انہوں نے 1940ء اور 1930ء کے عشرے سے سنبھال کر رکھے تھے بعد ازاں اضافی کرداروں کو فلم میں پہننے کے لیے وہ کپڑے دیے گئے۔

جان وِک ٹو

سب کے ہر دلعزیز کیانو ریوز نے اس فلم میں لڑائی کے 95 فیصد سین خود کیے۔ اپنے کردار کے لیے انہوں نے تین ماہ تک جوڈو اور برازیلی لڑائی جیو جٹسو پر مہارت حاصل کی۔

ٹرمنیٹر

ٹرمنیٹر ٹو کی شوٹنگ کے بعد بھوک سے بے تاب آرنلڈ شوارزنیگر لاس اینجلس کے ایک ہوٹل میں کھانا کھانے چلے گئے لیکن وہاں جاکر انہیں اندازہ ہوا وہ اب تک میک اپ میں ہیں۔  پھر انہیں احساس ہوا کہ ان کی ایک آنکھ غائب ہے، جبڑا کھلا ہوا ہے اور چہرے پر جلا ہوا گوشت لگا ہے۔

روکی فور

روکی فور میں سلویسٹر اسٹالون اپنے ہر سین کو حقیقی بنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے مخالف باکسر کا کردار ادا کرنے والے ڈولف لنڈ گرین سے کہا کہ وہ اسے اصل میں مکے مارے۔ اس کے بعد ڈولف نے انہیں سینے پر ایسا زوردار گھونسا مارا کہ اسٹالون کو چار روز ہسپتال کی انتہائی نگہداشت میں رہنا پڑا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔