افغانستان میں جھڑپوں اور دھماکوں میں 30 افراد جاں بحق

خبر ایجنسی  جمعرات 5 جولائی 2018
بالابولوک میں چھینی گئی بکتر بندگاڑی پر فضائی حملے میں 4 طالبان اور ہلمند میں بمباری سے7جنگجومارے گئے۔ فوٹو: فائل

بالابولوک میں چھینی گئی بکتر بندگاڑی پر فضائی حملے میں 4 طالبان اور ہلمند میں بمباری سے7جنگجومارے گئے۔ فوٹو: فائل

کابل: افغانستان کے مختلف صوبوں میں خوں ریز جھڑپوں، فضائی حملوں اور احتجاجی ہنگاموں میں 8 افغان کمانڈروں اور6 افغان فوجیوں،11 طالبان اور سڑک کنارے بم پھٹنے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 3 افغان شہری سمیت مجموعی طور پر30 افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس ترجمان حشمت اللہ ستانکزئی کے مطابق کابل کے نواحی ضلع سروبی کے علاقے ناغلو میں مسلح طالبان نے افغان سیکیورٹی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6 افغان فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ مغربی صوبہ فاریاب کے ضلع شیرین تغاب میں طالبان جنگجوؤں نے افغان فورسز پر اچانک دھاوا بول کر 8 افغان کمانڈوز کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

جنوبی صوبہ ہلمند کے اضلاع گرم سر اور ناوا میں امریکی فوجیوں نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 7طالبان ہلاک ہوگئے جبکہ مغربی صوبہ فراہ کے ضلع بالا بولوک میں امریکی فوجیوں نے افغان فورسز سے چھینی گئی بکتر بند گاڑی پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 4 طالبان شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوبی صوبہ ہلمندکے ضلع گریشک کے علاقے آدم خان میں گزشتہ شب سڑک کنارے نصب بم اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جب ایک گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی جس کی زد میں آ کر گاڑی میں سوار ایک ہی خاندان کے 3 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد میں باپ اور 2 بیٹے شامل ہیں۔

دریں اثنا تازہ رپورٹ کے مطابق صوبہ فریاب میں ضلعی پولیس کمانڈر نظام الدین قیصری کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ہنگامے پھوٹ پڑے اور سیکڑوں مشتعل مظاہرین نے سرکاری املاک کو آگ لگا دی جس کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ابتدائی معلومات کے مطابق 2 شہری ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا، شہر میمانہ میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔