ہیٹی میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے پر احتجاج

خبر ایجنسی  اتوار 8 جولائی 2018
متعدد لوگوں نے پرتشدد مظاہروں کے خوف سے رات اپنے دفاتر اور دکانوں پر ہی گزاری۔ فوٹو : فائل

متعدد لوگوں نے پرتشدد مظاہروں کے خوف سے رات اپنے دفاتر اور دکانوں پر ہی گزاری۔ فوٹو : فائل

پورٹ آف پرنس: ہیٹی میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے پر عوام سراپا احتجاج۔

ہیٹی میں حکومت نے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے مقصد سے آئی ایم ایف کے ساتھ فروری میں کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے فیول پر دی گئی سبسڈی واپس لے لی جس کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگیا جسے عوام نے مسترد کردیا اور سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین نے سڑکیں بلاک کردیں اورلوگ ڈر کر گھروں،دفاتر اور دکانوں میں بند ہو کر رہ گئے، اس دوران فائرنگ اوردیگر پرتشدد واقعات بھی ہوئے جس کے نتیجے میں ایک سیاستدان کا باڈی گارڈ ہلاک ہوگیا۔

دارالحکومت پورٹ آف پرنس میں احتجاج کے دوران سڑک پر کھڑی کی گئی رکاوٹیں ایک سیاستدان کے باڈی گارڈ نے ہٹانے کی کوشش کی تو مظاہرین کے ساتھ تکرار ہوگئی جس کے بعد لڑائی میں باڈی گارڈ ہلاک ہوگیا،دارالحکومت کی تمام اہم شاہراہیں ٹائر اور رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کردی گئی ہیں جبکہ وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، متعدد لوگوں نے پرتشدد مظاہروں کے خوف سے رات اپنے دفاتر اور دکانوں پر ہی گزاری۔

قبل ازیں جمعہ کو حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر دی گئی سبسڈی واپس لے لی جس سے پٹرول کی قیمت 38 فیصد، ڈیزل کی قیمت 47 فیصد اور مٹی کے تیل کی قیمت51 فیصد بڑھ گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔