- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
مادرملت فاطمہ جناح کا51 واں یوم وفات آج منایا جا رہا ہے
کراچی: مادرملت فاطمہ جناح کا 51 واں یوم وفات آج منایا جارہا ہے۔
مادرملت محترمہ فاطمہ جناح 31 جولائی اٹھارہ سو ترانوے کو کراچی میں پیدا ہوئیں، محترمہ فاطمہ جناح نے انگریز کے خلاف آزادی کی جنگ میں نہ صرف بانی پاکستان کا بھرپورساتھ دیا بلکہ وہ بے شماردوروں میں ان کی شریک سفر رہیں۔ قائد ان کے ساتھ اکثر وبیشتر مختلف سیاسی و انتظامی معاملوں پر مشورے کرتے تھے۔
فاطمہ جناح نے غربت، بیرونی قرضوں، پسماندہ علاقوں میں سائنٹفک تعلیم، نصابات میں اسلامی اقدار، پارلیمانی دستور کی تشکیل میں تاخیر، خارجہ پالیسیوں کے خلاف غیر متوازن رویوں سمیت دیگر معاملات کی جانب نہ صرف حکومت کی توجہ مبذول کی بلکہ آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
محترمہ فاطمہ جناحؒ 9 جولائی 1967ء کو دنیافانی سے کوچ کرگئیں، ان کے ایصال ثواب کیلیے ملک بھر میں قرآن خوانی فاتحہ خوانی اوردعائے مغفرت کی جارہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔