چین وبھارت کے مقابل پاکستان میں کپاس کی کاشت کارقبہ بڑھ گیا

خبر ایجنسی  پير 9 جولائی 2018
انڈیا میں بھی پچھلے سالوں کی نسبت12 ملین ہیکٹر رقبے کے بجائے11.3 ملین ہیکٹر رقبے پر کپاس کاشت ہوئی ہے، ماہرین۔ فوٹو : فائل

انڈیا میں بھی پچھلے سالوں کی نسبت12 ملین ہیکٹر رقبے کے بجائے11.3 ملین ہیکٹر رقبے پر کپاس کاشت ہوئی ہے، ماہرین۔ فوٹو : فائل

فیصل آباد: رواں سال دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار22.9 ملین ٹن اور کھپت 24.3 ملین ٹن ہو گی جبکہ چین اور بھارت میں کپاس کی کاشت میں کمی کے برعکس پاکستان میں کپاس کی کاشت کے رقبے میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ رواں سال کپاس کی پیداوار میں کمی کی بنیادی وجہ چین میں پچھلے سالوں کی نسبت کپاس کے کاشتہ رقبے میں واضح کمی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈیا میں بھی پچھلے سالوں کی نسبت12 ملین ہیکٹر رقبے کے بجائے11.3 ملین ہیکٹر رقبے پر کپاس کاشت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چین میں امسال روئی کی قیمتیں مستحکم رہنے کے روشن امکانات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال بنگلہ دیش میں بھی روئی کی کھپت میں اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے بتایاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے انڈیا اور امریکا میں کپاس کی پیداوار میں کمی کے امکانات ہیں جبکہ چین روئی کی درآمد میں انڈیا کی نسبت پاکستان میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔

ماہرین نے کہا کہ صاف ستھری چنائی کی وجہ سے پاکستانی کپاس کا مستقبل بہت روشن ہے کیونکہ حکومت پنجاب نے بھی صاف ستھری چنائی کے سلسلے میں خصوصی اقدامات کیے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے کاشتکار فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ اور کوالٹی میںبہتری لائیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر ہماری روئی کی بہتر قیمت حاصل کی جا سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔